سکھر (نمائندہ جسارت) ولہار ریلوے اسٹیشن کا الیکٹرانک سگنلنگ سسٹم بڑے سانحہ کے باوجود ریلوے ہیڈ کوارٹر اور سکھر ڈویژن کے افسران کی توجہ حاصل نہ کرسکا، اتوار کے روز کراچی سے لاہور جانے والی فرید ایکسپریس سگنلنگ سسٹم میں خرابی کے باعث ایک مرتبہ پھر ولہار اسٹیشن پرڈرائیور کی حاضر دماغی کے باعث حادثے سے بال بال بچ گئی۔ چند روز پہلے ولہار ریلوے اسٹیشن پر سگنل و کانٹے کی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہونے والی اکبر بگٹی ایکسپریس والے معاملے کو مختلف متضاد انکوائری رپورٹس کے ذ ریعے ٹرین ڈرائیور اور مال گاڑی کے ڈرائیور و اسسٹنٹ ڈرائیور کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، مگر ولہار اسٹیشن پر پائی جانے والی اصل خرابی الیکٹرانک سگنل سسٹم کی جانب ریلوے ہیڈکواٹر سے آنے والی انکوائری ٹیم اور ریلوے سکھر کے افسران نے تاحال توجہ دینا مناسب نہیں سمجھی اور یہ خرابی نہ صرف برقرار ہے بلکہ کسی دوسرے سانحہ کی منتظر ہے، جس کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ اتوار کے روز کراچی سے لاہور جانے والی فرید ایکسپریس ولہار اسٹیشن کے قریب پہنچی تو اسے تھرو کا گرین سگنل دیا گیا، تاہم ڈرائیور نے محتاط انداز میں کم رفتار سے ٹرین کو اسٹیشن سے گزارنے کے دوران دیکھا کہ اسٹیشن سے اگلا سگنل یکدم پیلا (یلو) ہوگیا، جس پر ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک لگاکر ٹرین کو وہیں روک دیا۔ بعد ازاں اسٹیشن ماسٹر کی جانب سے پی ایل سی رپورٹ بھجوانے اور کنٹرول روم کو صورتحال سے تحریری طور پر آگاہ کرنے کے بعد مسافر ٹرین کو چلایا جاسکا۔