کراچی (پ ر)عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے رحیم یار خان واقعے سمیت پے در پے ٹرین حادثوں پر وزیر ریلوے شیخ رشید سمیت تمام متعلقہ افراد کیخلاف تعزیرات پاکستان کے تحت مجرمانہ غفلت کی کارروائی کا فی الفور مطالبہ کیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ابھی حیدرآباد حادثے کے تین جاں بحق افراد کے المیے کے آنسو خشک بھی نہ ہوئے تھے کہ اس قسمت کی ماری قوم کے 21 سپوت بے وقت اکبر ایکسپریس اور ایک مرتبہ پھر کھڑی ہوئی مال گاڑی کے ٹکراؤ کے نتیجے میں موت کاشکار ہو گئے۔ جبکہ 85 زخمی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گھوٹکی صادق آباد ٹریک اب تک 815 مسافروں کی جانیں لے چکا ہے۔ دوسری طرف وزیر ریلوے شیخ رشید کے 11 ماہ کے دور میں 46حادثات ہوئے ہیں۔ ایک طرف تو پوری قوم کو پتا ہے کہ لاہور سے کوئٹہ جانے والی ٹرین کے حادثے کے ناقص سگنل سسٹم اور بشری لغزش خطاوار پائے گئے ہیں۔ مگر وزیر ریلوے کو اب بھی افسران کی ابتدائی بریفنگ کا انتظار ہے۔ خود وزیراعظم بوسیدہ ریلوے ٹریک سے شاکی نظر آئے اور حکومت کے ان چند ماہ میں ان کی یادداشت میں اتنا بھی نہیں رہا کہ وہ وزیر ریلوے کو بتائیں کہ اس طرح کے حادثات کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے ریلوے کے سربراہ کو استعفا دے دینا چاہیے۔