تیزاب گردی قتل سے بڑا جرم ہے چیف جسٹس نے معافی کے باوجود بریت کی درخواست مسترد کردی

169

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان نے تیزاب گردی کو قتل سے بڑاجرم قرار دیتے ہوئے ملزم کی بریت کی درخواست مسترد کردی ۔ چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ریمارکس دیے کہ تیزاب گردی بڑا ظلم ہے ،متاثرہ فریق کی معافی کے باوجود بھی ملزم سزا سے نہیں بچ سکتا ۔جمعرات کو عدالت عظمیٰمیں خاتون پر تیزاب پھینکنے پر سزا کے خلاف ملزم کی جانب سے بریت کی اپیل پر سماعت کی تو اسموقع پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ خاتون نے ملزم کو معاف کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تیزاب گردی کے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں،متاثرہ خاتون بے شک معاف کرے قانون تیزاب گردی کے ملزم کو معاف نہیں کر سکتا،تیزاب گردی کے کیس میں کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا،تیزاب گردی ریاست کے خلاف جرم ہے،ہو سکتا ہے متاثرہ خاتون کو دھمکا کر بیان دینے عدالت عظمیٰبھیجا گیا ہو۔علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے خود کش دھماکوں کے ملزم ندیم حسین کو عدم شواہد پرشک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دورانِ سماعت کہا کہ افسوس کی بات ہے نچلی عدالتوں نے چیزیں کیوں نہیں دیکھیں۔اتنا بڑا دھماکا ہوا اس لیے سزا دی۔ہائیکورٹ اتنی بڑی عدالت ہے اس نے بھی شواہد کو نہیں دیکھا،اتنا بڑا واقعہ ہو گیا، 2دھماکے ہو گئے لیکن کوئی ثبوت ہی نہیں،ثبوت صرف دھماکا ہی ہے،ملزم ندیم حسین کا ایف آئی آر میں نام تک نہیں تو عمرقید کی سزاکیسے دے دی گئی،ایسا لگ رہا ہے کہ ملزم کو اس کیس میں گھسیٹا گیا۔ایک اور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے واضح کیا ہے کہ عدالت عظمیٰہائی کورٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی تاہم نچلی عدالتوں میں بہت زیادہ ناانصافی پر عدالت عظمی مداخلت کا سوچ سکتی ہے۔
چیف جسٹس