دیر(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت جینے کا حق چھین لے تولوگوں کے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں رہتا ، نئے پاکستان میں ہرروز نیا بجٹ اور نیا تنازع آتاہے ،حکومت عوام کی پیٹھ پر روزانہ مہنگائی کے کوڑے برساتی ہے ، حکومت کی نااہلی اور نالائقی سے نقصان اداروں کا ہورہا ہے،ایک جماعت کے ساتھ نتھی ہونا اداروں کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے، وڈیو لیک پر چیف جسٹس کو سو موٹو ایکشن لینا چاہیے تاکہ عدالتی نظام کو تباہی سے بچایا جاسکے ، جماعت اسلامی عوام کو مہنگائی ،بے روزگاری اور غربت سے نجات دلانے کے لیے تحریک چلا رہی ہے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ لاہور سے جاری اعلامیے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آبائی حلقے ثمر باغ دیر میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے
ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام کو تیل گیس اور بجلی مہنگی ہونے کی’’ خوشخبری‘‘دیتی ہے لیکن کہتی ہے اس نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ۔ کیا نیپرا اور اوگرا حکومت کے ادارے نہیں جو عوام کا خون چوس رہے ہیں۔عوام 2 وقت کا کھانا ،نوجوان روز گار اور بے گھر چھت مانگ رہے ہیں مگر حکومت اپنے تمام وعدوں سے پیچھے ہٹ گئی ہے ۔ حکومت کی اب تک کی کارکردگی سے عوام اور خواص دونوں مایوس ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جب عوام کی آواز حکمرانوں تک نہ پہنچ رہی ہو تو پھر سوائے احتجاج کے کیا رہ جاتاہے لیکن حکومت عوام کے جمہوری حقوق بھی غصب کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔جلسے جلوس اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا حق عوام کو آئین اور دستور دیتا ہے ۔انہوں کہا کہ خود کو جمہوری حکومت کہنے والوں کے خلاف اگر جمہور احتجاج کررہے ہوں تو پھرحکومت کو ان کی آواز سننا پڑے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کوفوری ریلیف دینے کی طرف دھیان نہ دیا تومہنگائی کے ستائے عوام انہیں بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے ۔بپھرے ہوئے لوگوں سے حکمرانوں کو کوئی طاقت بچا نہیں سکے گی۔
سراج الحق