متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ وہ جنگ زدہ یمن سے فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی اور ان کی تعداد کم کررہا ہے اور ’پہلے فوج‘ کی حکمت عملی سے ’پہلے امن‘ کے منصوبے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
یو اے ای سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدربہ منصور ہادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔
اس حوالے سے یو اے ای کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ بحر احمر کے شہر حدیدہ میں فوجیوں کی تعداد کم کرنے کے لیے ہمارے پاس اسٹریٹجک وجوہات ہیں اور یہ تاکیدی وجوہات ہیں‘۔