حکومت کا آڈیو اور وڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ

830

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے آڈیو اور ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، چور مچائے شور کے بیانیہ کو نہیں چلنے دیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کل ایک وارداتی ٹولہ حقائق مسخ کرکے قوم کا وقت ضائع کرنے میں مصروف رہا،کل ایک قابل احترام جج پر انگلیاں اٹھائی گئیں،روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے معزز جج پرانگلیاں اٹھائی گئیں،ن لیگ کے چیئرمین کل بے چارگی کی تصویر بنے نظر آئے،جماعت کا چیئرمین کونے میں بیٹھا اپنی بے چار گی کا ماتم کر رہا تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آڈیو ویڈیو ٹیپ بنانے اور چلانے والے کردار سند یافتہ جھوٹے ہیں،ٹولے نے سیاسی پوائنٹ اسکو رنگ کے لئے سیاسی اسٹیج اور ڈرامہ رچایا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وڈیو کو جج صاحب نے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ہے،جس جج کی ذات کوٹارگٹ کیا آج ان کی طرف سے پریس ریلیز آگئی۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت نے آڈیواوروڈیوکا فرانزک ٹیسٹ کرانے کافیصلہ کیاہے۔آڈیو،وڈیوکی تحقیقات حکومت کرے گی،چورمچائے شورکے بیانیہ کونہیں چلنے دیں گے،آڈیواورویڈیوکے مشکوک کردارکوبے نقاب کرنا حکومت کی ذمے داری ہے،بے نامی راجکماری کاکرداربھی سامنے لانا ضروری ہے،جہاں یہ آڈیو ،وڈیو جوڑی گئی اس کابھی پردہ فاش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ناصر بٹ کااپنا کیاکردار ہے اسے بے نقاب کرنابھی حکومت کی ذمے داری ہے ،راجکماری انڈرٹرائل ہیں،اپنا کیس چل رہاہے،قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتیں۔جج کے فیصلوں پر دستخط ہوتے ہیں،وڈیوپیغام جاری نہیں کرتے،کسی بھی جج کو اسکینڈلائز کرنے پرقانونی کارروائی ہوسکتی ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نہیں رہزن کمیٹی ہے ،سیاست کے12ویں کھلاڑی کی خواہش پر اے پی سی کرائی گئی،ان تلوں میں تیل نہیں ،یہ تنکے کا سہاراتلاش کررہے ہیں۔