وفاقی و صوبائی بجٹ مین حیدر آباد کو مکمل نظر انذار کیا گیا، حافظ طاہر مجید

187

 

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے اپنے اپنے بجٹ میں حیدرآباد کو مکمل نظر انداز کیا ہے ۔یونیورسٹی کے لیے کوئی قدم اٹھایا ہے نہ سندھ حکومت نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے لیے فنڈ مختص کیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبے کے دونوں بجٹ عوام دشمن ہیں اور سوائے ٹیکسوں کے کچھ نہیں ہے ، کہیں کوئی بات کی ہے تو وہ الفاظ کا ہیر پھیر ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے
حیدرآباد کے لیے اسلام آباد میں جعلی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا، بجٹ میں ایک اچھا موقع تھا کہ اس کے لیے فنڈ مختص کر کے حقیقت کا رنگ بھرا جاتا مگر افسوس وفاق نے وفاقی یونیورسٹی سمیت کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ۔سندھ حکومت ماضی میں لاڑکانہ کے لیے تو 90ارب روپے مختص کرتی ہے مگر حیدرآباد سے ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہی کرتی رہی ہے ، صوبائی بجٹ میں اس نے بھی حیدرآباد جیسے شہر کو مکمل نظر انداز کر دیا ۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا چارٹر دیکر بھول گئے ہیں کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے وسائل کی ضرورت ہوتی ہے ، بجٹ میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد کے لیے ایک پھوٹی کوڑی تک نہیں رکھی ،نام نہاد عوامی نمائندے وزارتوں ، پارٹی مفادات اور بلدیاتی فنڈ کے لیے کیا کیا جتن نہیں کرتے مگر عوامی حقوق کے لیے کبھی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کرتے ، یہ وفاقی اتحادی اور صوبے میں اپوزیشن میں ہیں اس لیے ان کے نزدیک پی ٹی آئی اچھی اور پی پی بُری ہے ۔ حالاں کہ تینوں عوام کے وسائل کو عوام کے نام پر مسلسل لوٹ رہے ہیں۔
حافظ طاہر مجید