دیر پائیں، دیر بالا چترال، باجوڑ پر نئے ڈوژن قائم کیے جائیں ، عنایت اللہ خان

543
پشاور،نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا و رکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان چکدرہ فیشنگ ہٹ میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
پشاور،نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا و رکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان چکدرہ فیشنگ ہٹ میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

 

 

دیر پائیں (وقائع نگار خصوصی ) جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے دیر پائیں ، دیر بالا ، چترال اور باجوڑ پر مشتمل نئے ڈویژن کے قیام اور اس کے لیے سابقہ فاٹا اور ضم شدہ اضلاع کے طرز پر دس سالہ ترقیاتی پیکج اور 500 ارب روپے کا مطالبہ کردیا ۔ آل پارٹیز کانفرنس کی صدار ت نائب امیر جماعت اسلامی و ممبرصوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان نے کی ۔ کانفرنس میں چترال سے ممبر قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی ، سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ ، صاحبزادہ محمد یعقوب ، جے یو آئی (ف) کے سابق صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ، اے این پی کے میاں افتخار ، مرزا باچا، قومی وطن پارٹی کے سابق ایم پی اے محمد انور خان ، ملک محمد زیب ، سابق صوبائی وزیر محمود زیب پی پی پی ، ملک جہانزیب خان سابق صدر مسلم لیگ (ن)اور سابق وزیر مملکت ملک عظمت خان ، سابق ممبران صوبائی اسمبلی اعزاز الملک افکاری ، محمد علی ،پی ٹی آئی کے فخر الزمان ، انجمن تاجران ادینزئی کے صدر خواجہ فضل غفور ، میاں سلطان یوسف ،ضلعی ناظمین ، صاحبزادہ فصیح اللہ ، محمد رسول خان ، تحصیل ناظمین اور دیگر قائدین نے خطاب کیا ۔ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عنایت اللہ خان نے اعلان کیا کہ مشترکہ اعلامیہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ملٹی پارٹیز کانفرنس طلب کریں گے اور علاقے کے حقوق کے لیے لائحہ عمل طے کریں گے ۔ انہوںنے کانفرنس کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس کی شرکا نے متفقہ منظوری دے دی ۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ ملاکنڈ بشمول باجوڑ پر 17 فی ایکسائز ٹیکس لگایا گیا ہے اسے واپس لیا جائے ۔ دیر بالا ، دیر پائیں اور چترال کو بجٹ میںنظر انداز کرنے پر تشویش کا ا ظہار کیا اورکہا کہ ان اضلاع میں کوئی بڑا پروجیکٹ شروع نہیں کیاگیا ہے ۔ تما م فنڈز پہلے سے ترقیافتہ اضلاع پشاور ، مردان ، ایبٹ آباد ، صوابی اور نوشہرہ کے لیے مختص کیاگیا ہے ۔ اعلامیہ میںکہا گیا کہ چکدرہ چترال سی پیک متبادل روٹ بجٹ میں غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہے اس کا زیرو پوائنٹ چکدرہ سے آغاز کیا جائے ۔ جاری منصوبوں کے لیے فنڈز نہ ہونے کے برابر ہے ۔کالام کمراٹ روڈ کو چکیاتن تک توسیع دی جائے ۔ اعلامیہ کے مطابق متعلقہ اضلاع میںتعلیم کے بڑے منصوبوں انجینئر نگ یونیورسٹی دیر بالا ،چترال یونیورسٹی اور تیمرگرہ میڈیکل کالج کے لیے مناسب فنڈ مختص کیا جائے ۔ کوٹوہائیڈل پاور پروجیکٹ کو فنڈ مہیا کرکے فوری طور پر مکمل کیا جائے اور مقامی آبادی کو اس سے بجلی فراہم کی جائے ۔ سیاحتی مقامات کمراٹ ، جاز بانڈہ ، لڑم ، شاہی کے لیے مناسب فنڈ دے کر ترقی دی جائے اور سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے ۔ علاقے کے پی ایچ ڈی طلبہ کو فیسوں میںاستثنا کا خاتمہ بحال کیا جائے۔