امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے شام ، کشمیر اور برما سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ملک بھر میں ریلیوں کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے کل یکم جنوری کو کراچی میں ایک بڑے امت رسولﷺ مارچ کا اعلان کیا ہے ، سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت کی آبی جارحیت کا سخت اور اسی زبان میں جواب دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ، 2016 گزر گیا لیکن پاکستان کے کم ہمت حکمران ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس نہ لاسکے ، وزیراعظم نوازشریف مظفرآباد گئے وہاں پر سکیموں اور فنڈز کی بات تو کی لیکن مظلوم کشمیریوں کی آزادی کیلئے کوئی روڈ میپ نہ دیا ، ہم شام ، کشمیر ، برما ، فلسطین اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کو ختم کرانا چاہیے ۔ اگر یہ دونوں ممالک لڑتے رہے تو امت مزید تقسیم ہوگی ، 2017 میں اسلامی ممالک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ارب سے زائد مسلمانوں کی نمائندگی اور ویٹو کے حق کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
ان خیالا ت کا اظہار سینیٹر سراج الحق نے اسلام آباد جی نائن کراچی کمپنی میں امت رسولۖریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
ریلی سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم ، امیر ضلع اسلام زبیرفاروق خان ،جے یوآئی (ف) کے رہنما مولانا نذیر فاروقی، آل پاکستان تاجر اتحاد کے صدر کاشف چوہدری و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
سراج الحق نے کہا کہ 2016کی آخری شام ہے ۔ 2016 گزرگیا لیکن پاکستان کے کم ہمت حکمران ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس نہ لاسکے ۔ 2016 گزر گیا ہمارے حکمران مظلوم کشمیریوں کیلئے کچھ نہ کرسکے ۔ وزیراعظم نوازشریف مظفرآباد گئے وہاں پر سکیموں اور فنڈز کی بات تو کی لیکن مظلوم کشمیریوں کی آزادی کیلئے کوئی روڈ میپ نہ دیا 2016کشمیری بچوں ، نوجوانوں ، مائوں بہینوں کیلئے قتل گاہ بن گیا ہے ۔ ہزاروں کشمیری زخمی ہیں۔ سینکڑوں بینائی سے محروم کر دیئے گئے ہزاروں قید ہیں مقبوضہ کشمیر میں 100 سے زائد دن کرفیو نافذ رہا لوگ بھوک سے بدحال تھے لیکن پھر بھی انہوں نے پاکستان ہمارا ہے کے نعرے لگائے ۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں پر قبرستان جیسی خاموشی چھائی ہوئی ہے وہ بھارت کو کوئی پیغام نہ دے سکے کشمیریوں کی ساری جدوجہد پاکستان کی بقاء اورتکمیل پاکستان کیلئے ہے ۔ ہمارے حکمرانوں نے اس جدوجہد کو سبوتاژ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی بزدلی اور بے حسی ہے اگر ہمارے حکمران سو رہے ہیں تو قوم جاگ رہی ہے آج کی ریلی نے یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان کے لاکھوں جوان ابن قاسم ، غزنوی اور ابدالی کا کردار اداکرنے کیلئے تیار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مودی اور اس کے ٹولے نے پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے ہمارے دریائوں کا رخ موڑنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن ہمارے حکمرانوں نے سب کچھ سننے کے باوجود اپنے اوپر چادر اوڑھ رکھی ہے ہم نے1971میں بھی کہا تھا کہ پاکستان کو توڑنے کی سازش کی جارہی ہے لیکن ہماری بات نہ سنی گئی ۔ آج بھی خبردار کرتا ہوں کہ بھارت پاکستان کے دریائوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے تاکہ پاکستان ویران ہوجائے اور کروڑوں لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہوں ۔ بھارت کے اس اقدام کا سخت اور اسی زبان میں جواب دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اس کیلئے محب وطن اور شیر دل قیادت کی ضرورت ہے ۔ یہ ہمارے مستقبل اور آئندہ نسلوں کی بقاء کا مسئلہ ہے ۔ پاکستان اللہ کی نعمت اور امانت ہے اس کی حفاظت کرنا ہمارے ایمان کا تقاضا ہے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شام میں حلب کے شہر میں 44لاکھ مسلمانوں پر گولہ باری کی گئی اور بارود برسایا گیا ۔ شہر کو کھنڈر میں تبدیل کیا گیا مساجد جلائیں گئیں ۔ عفت ماب مائوں بہنوں کی اجتماعی عصمت دری ہوئی اور علماء کو شہید کیا گیا ۔ آج حلب کے مسلمان امت کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ روہنگیا مسلمانوں کے چھوٹے چھوٹے بچوں کو مرغیوں کی طرح ذبح کیا جا رہاہے ۔ ادھ موئے مسلمانوں کو بوریوں میں بند کیا جارہا ہے اور مسلمانوں کو زخمی کرکے درختوں کے ساتھ لٹکایا جارہا ہے ۔ اقوام متحدہ اور اوآئی سی کہاں ہے ۔
سراج الحق نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ارکان جو کفن چوروں کا ٹولہ اس کو کیوں نہیں دیکھ رہے جب عراق نے سمندر میں تیل چھوڑا تھا تو اقوام متحدہ مچھلیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتا تھا لیکن آج روہنگیا مسلمانوں کشمیر ، حلب ، فلسطین کے مسلمانوں کیلئے آواز بلند کیوں نہیں کی جارہی ۔ ان سے گلہ کرنے کی بجائے اپنے حکمرانوں سے گلہکرتا ہوں کوئی مدعی نہیں ہے کوئی عالم اسلام میں لیڈر موجود نہیں جو امت کی رہنمائی کرسکے ۔ اگر ترکی اور پاکستان مل جائیں تو عالم اسلام کی قیادت کرسکتے ہیں ۔ ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کو ختم کرانا چاہیے ۔ اگر یہ دونوں ممالک لڑتے رہے تو امت مزید تقسیم ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حق ہے کہ آگے بڑھ کر امت مسلمہ کیلئے کردار ادا کرے ۔ 2017میں اسلامی ممالک کو مل کر مطالبہ کرنا چاہیے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ارب سے زائد مسلمانوں کو بھی نمائندگی اور ویٹوکا حق دیا جائے شرم کی بات ہے کہ سلامتی کونسل میں مسلمانوں کی کوئی نمائندگی موجود نہیں ورنہ اقوام متحدہ کے وجود کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ اپنے چارٹرسے ہٹ گیا ہے اور صرف یورپ کے مفادات کا محافظ بن گیا ہے عالم اسلام دنیا میں ایک حقیقت ہے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ملک بھر میں ریلیوں کا انعقاد کرے گی ۔ یکم جنوری کو کراچی میں امت رسولۖمارچ کا اہتمام کیا جائے گاجس میں ہزاروں افراد شریک ہوں گے ہم عالم اسلام کو پیغام دیں گے کہ امت مسلمہ اور پاکستان جاگ رہے ہیں ہمارا دل شام اور برما کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑک رہا ہے کوئی اور کردار ادا کرے یا نہ کرے ہم امت کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے ۔ سراج الحق نے کہا جس طرح 2016کا آخری سورج غروب ہورہا ہے اسی طرح مغرب اور ظالم و برہمن سامراج کا سورج غروب ہورہا ہے اور آنے والا کل عالم اسلام کا ہوگا۔