پانامہ پر قائم نئے بینچ کو خوش آئند سمجھتے ہیں،عمران خان

429

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ پر قائم نئے بینچ کو خوش آئند سمجھتے ہیں،پانامہ کا معاملہ جنوری میں ہی آر یا پار ہوجائے گا،2013کے الیکشن میں ہماری کوئی تیاری نہیں تھی،2018میں دھاندلی کا منصوبہ بنایاگیا تو سڑکوں پر ہونگے،جس پارٹی کا سربراہ کرپشن میں ملوث ہو اس جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا،ایم کیو ایم کی سیاست نے کراچی کو کونے میں لگادیا ،کراچی کو دوبارہ سیاسی کا مرکز بنائیں گے،کراچی کے مسائل پر عوام کو باہر نکلنا چاہیے،سانحہ بلدیہ میں ملوث ملزموں کو سزادی جائے ۔

 انصاف ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ سانحہ بلدیہ کیس بہت افسوس ناک تھا،اس واقعے میں غریب افراد کو زندہ جلایا گیا، اس سلسلے میں رحمان بھولا نے اعترافی بیان بھی دے دیا۔ وہ پاکستانی قوم کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری اور مجرموں کو عبرت ناک سزا دینے کی اپیل کرتے ہیں کیونکہ پیسے کی خاطر معصوم لوگوں کو قتل کرنے والوں کو سنگین سزا دینا ضروری ہے۔ سانحہ بلدیہ کی فوجی عدالت سماعت کرے تاکہ گواہ خوفزدہ نہ ہوں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کراچی میں عوام صاف پانی سے محروم ہے اور ٹینکر مافیا عوام کا خون چوس رہا ہے،کراچی میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، 30سال کے دوران کراچی میں گندگی اور کچرا بڑھتا جارہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا اور ذمہ داری لینے والا نہیں، کراچی میں پولیس میں بھی اصلاحات ضروری ہیں، عوام کو آئی جی اے ڈی خواجہ کیساتھ کھڑا ہونا چاہئے تھا کیونکہ وہ جس سے بھی ملے اس نے ایڈی خواجہ کی تعریف کی، جب انصاف نہ ملے تو کراچی کے عوام کو احتجاج کرنا چاہئے کیونکہ احتجاج نہیں کریں گے تو کوئی آپ کو نہیں پوچھے گا، اس کے لیے کراچی کے مسائل حل کرانے کے لئے پارٹی کو احتجاج کے لیے تیار کررہا ہوں۔

 کراچی میں تحریک انصاف کی مقبولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا ملک کے ہر کونے میں ووٹ بینک بڑھا ہے، اس وقت پورے ملک میں ایک ہی جماعت ہے جو ہرشہر میں جلسہ کرسکتی ہے اور وہ تحریک انصاف ہے۔ کراچی تحریک انصاف کا شہر ہے، اس ملک میں سب سے زیادہ پڑھے لکھے اور باشعور لوگ بستے ہیں۔ 2013 میں ہم نے اس شہر سے 8 لاکھ ووٹ ملے تھے لیکن ہم منظم نہیں تھے۔ اس دفعہ ہم بھرپور تیاری سے الیکشن میں جائیں گے،ہم 2018 کے الیکشن سے پہلے سڑکوں پر ہوں گے اور 2018 کے انتخابات 2013 جیسے نہیں ہونے دیں گے۔

پاناما کیس کے سلسلے میں 2014میں دھاندلی میں پھنس گئے اور 2016 میں پاناما میں پھنس گئے، امید ہے2017 پاناماکیس میں ضائع نہیں ہوگا، معاملہ جنوری میں ہی آر یا پار ہوجائے گا، ہم کیس کی سماعت کے لیے بنائے گئے سپریم کورٹ کے بینچ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس بینچ کی جانب سے کیا گیا فیصلہ قبول کریں گے۔ اس سے قبل تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے عوامی نمائندوں کواحتیاط سے کام کرنا ہوگا، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم منظم نہیں، منظم ہو کر ہی فتح حاصل کی جاسکتی ہے۔