فوڈ اتھارٹیز کے اختیارات کی بحالی خوش آئند ہے، سیف ایڈووکیٹ

340

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ہم عدلیہ کی جانب سے فوڈاتھارٹی کے اختیارات کی بحالی اور مضر صحت پانی اوردودھ کی سپلائی کے خلاف اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ عرصہ دراز سے شہری ناقص غذائی صورت حال سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ناقص پانی اور دودھ کی سپلائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ عدالت کو محکمہ صحت کے ادارے کے اندرموجود کرپٹ افسران اورعملے کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہیے، جو رشوت لے کر ان مذموم کارروائیوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔کھلے عام پریشر لگے گوشت کے سپلائی ہو رہی ہے، فوڈ مجسٹریٹ رشوت کی ہوس میں تمام کارروائیوں کی پر دہ پوشی کر رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کی پبلک ایڈکمیٹی کراچی کے سربراہ سیف الدین ایڈووکیٹ نے ادارہ نورحق پبلک ایڈ کراچی (باقی صفحہ 9 نمبر 42)
جماعت اسلامی کے شعبہ شہری حقوق صارفین کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر شعبے کے نگران صلاح الدین اخترنے کہا کہ صارفین کے حقوق کا دائرہ کار زندگی کے ہر شعبے پر محیط ہے لیکن ان کا جس بے دردی سے استحصال کیا جارہا ہے وہ قابل مذمت ہے، سبزیوں کی گندے پانی سے کاشت ،غذائی اشیا میں ملاوٹ اور مردہ جانوروں کی فروخت عام سی بات بن گئی ہے۔ بڑی بڑی اور نامور دکانوں پر صفائی کے انتظامات ناقص ہیں ۔ جس کے ثبوت آئے دن ٹی چینل پر بھی دکھائے جاتے ہیں۔اس کے باوجود انتظامیہ کے کان پر جوں نہیں رینگتی، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔شہری بے یارومدد گار ہیں۔ جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہیں۔حکومت جہاں عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ میں ناکام ہوئی ہے وہیں حکومت میں شامل لوگ بھی رشوت لے کر ان کالی بھیڑوں کی سرپرستی کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پبلک ایڈکمیٹی اس سلسلے میں ایک بہت بڑی مہم پلان کر رہی ہے جس میں صحافی برادری اور سول سوسائٹی کو ساتھ ملا کرملاوٹ کرنے والے عناصر کورنگے ہاتھوں پکڑ کر عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا، ہم عدالت سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ کنزیومر کورٹ کا قیام عمل میں لایا جائے، اس کا رروائی کے دائرہ کار کو بھی بڑھاکر نہ صرف مجرموں کی نشاندہی کی جائے بلکہ ان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ اجلاس میں نائب صدر طارق جمیل ، سیکرٹری نجیب ایوبی،JIکے الیکٹرک کمپلینٹ سینٹر کے چیئرمین عمران شاہد،عبد الرحمن بن عبدالعزیز،سجاد حیدر دار اورمظفر جمال کے علاوہ مرکزی کابینہ کے ذمے داران نے شرکت کی۔
سیف ایڈووکیٹ