سٹی کونسل کا اجلاس،15 قراردادوں کی منظوری

53
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب سٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر ) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس جمعرات کے روز کونسل ہال صدر دفتر بلدیہ عظمی کراچی میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا،ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، میونسپل کمشنر افضل زیدی بھی اجلاس میں میئر کراچی کے ہمراہ تھے، اجلاس کے دوران جس میں 15 قراردادوں کی منظوری دی گئی، پانچ قراردادوں کو اتفاق رائے سے مزید غور و خوض کے لئے کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا اور تیس دن کے اندر اپنی رپورٹ کونسل میں پیش کرنے کے لئے کہا گیا، جن پانچ قراردادوں کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ان میں دو الگ الگ قراردادیں شہر میں تجاوزات سے متعلق تھیں، پہلی قرارداد کرم اللہ وقاصی اور دل محمد کی پیش کردہ تھی جبکہ دوسری قرارداد محمد نعمان خان اور محمد طلحہ خان کی پیش کردہ تھی ان قراردادوں میں کراچی کے بیشتر علاقوں بالخصوص کاروباری مراکز کے اطراف اور سڑکوں پر تجاوزات ختم کرنے سے متعلق تھی،قراردادوں میں ڈمپر مافیا کی لاپرواہی سے رونما ہونے والے ٹریفک حادثات سے اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، شہر میں ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، حافظ مبشر الحق، جنید مکاتی، فرحان بیگ اور تیمور احمد کی پیش کردہ قرارداد میں بھی مطالبہ کیا گیا کہ ہیوی ٹریفک کے لئے مقررہ وقت کی پابندی کروائی جائے، پبلک ٹرانسپورٹ بالخصوص رکشہ، چنگچی رکشہ کو مقررہ جگہ پر رکنے کی پابندی کروائی جائے، گزشتہ برس ان حادثات میں 8 ہزار سے قریب شہری زخمی جبکہ 773 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، رواں سال کے آغاز میں ہی ابتدائی 40 دنوں میں ہی مختلف حادثات میں سو سے زائد اموات ہوچکی ہیں،جبکہ 10 قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں، ارشد بخاری اور دل محمد کی پیش کردہ قرارداد میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام چلنے والے مذبحہ خانوں کی تزئین و آرائش اور تعمیر و ترقی کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی منظوری کے لئے پیش کی گئی جسے مزید غور و خوض کے لئے کمیٹی کو ارسال کرنے کی منظوری عطا کی گئی، صدیق بلوچ اور نوئیل اعجاز کی پیش کردہ قراردادجس میں پارکوں کی تزئین و آرائش اور دی گئی سہولتوں میں بہتری کے لئے ان کا انتظام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت رینٹل بیسز کے تحت چلانے کی منظوری شامل تھی، اس قرارداد کو بھی مزید غور و خوض کے لئے کمیٹی کو ارسال کرنے کی منظوری دی گئی، اسی طرح محکمہ زو اور محکمہ سفاری پارک میں داخلہ فیس، پارکنگ فیس اور کھانے پینے کے اسٹالز اور دیگر اسٹالز کے ٹھیکے سالانہ کے بجائے کم از کم پانچ سال کے لئے دیئے جانے سے متعلق تھی۔