ریاض : وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیک نیوز سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ضروری ہے۔ عالمی سطح پر ایک ایسا ادارہ ہونا چاہیے جہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے حقائق کی جانچ کا نظام موجود ہو۔
ریاض میں سعودی میڈیا فورم 2025 کے زیراہتمام مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غلط معلومات اور جھوٹی خبروں کے پھیلائو کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں، فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں، ہمیں اس کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے،وزیر اطلاعات نے کہا کہ عالمی سطح پر ایک ایسا ادارہ ہونا چاہئے جہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے حقائق کی جانچ کا نظام موجود ہو، سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا استعمال منصفانہ ہونا چاہیے اسے کسی ایک جانب نہیں جھکایا جا سکتا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کیلئے جامع، مستند اور معتبر نظام ناگزیر ہے جس پر لوگ بھروسہ کر سکیں، عالمی میڈیا اداروں کے مقامی میڈیا کے ساتھ تعاون اور اشتراک کیلئے تیار ہیں، اس طرح کی شراکت داری سے شفافیت کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے میڈیا کی ضرورت ہے جو سماجی مسائل پر روشنی ڈالے اور لوگوں کو اپنی بات کہنے کا موقع فراہم کرے، عالمی شراکت داری کے ذریعے مقامی میڈیا اداروں میں مثالی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ جیسے عالمی مسائل کے بارے میں صحیح اور حقیقی معلومات کی فراہمی ضروری ہے تاکہ دنیا وہاں ہونے والے مظالم سے آگاہ ہو سکے، پاکستان کے پاس بہترین نیوز چینلز، تفریحی چینلز، فلمسازی اور دستاویزی فلمیں بنانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ نئے معاہدے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ویژن 2030ءکے تحت رونما ہونے والی تاریخی تبدیلیوں کا مشاہدہ کر کے خوشی ہوئی، ویژن 2030 ایک خواب نہیں بلکہ عملی شکل اختیار کر چکا ہے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے۔