جیکب آباد ،جماعت اسلامی کے دھرنے میں شریک افراد پر مقدمہ درج

34

جیکب آباد(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد کی جانب سے سندھ میں بحالی امن کے لیے دھرنا دینے والوں پر مقدمات کے اندراج پر احتجاجی مظاہرہ۔امن بحال کرو، جھوٹی ایف آئی آر ختم کرو کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق، جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد کے تحت 16 فروری کو شکارپور کندن بائی پاس پر جماعت اسلامی کی میزبانی میں بحالی امن ایکشن کمیٹی کی کال پر سندھ میں بے امنی اور ڈاکو راج کے خلاف دھرنا دیا گیا۔ اس پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ سمیت دیگر بحالی امن کمیٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر شکارپور پولیس کی جانب سے جھوٹی ایف آئی آر درج کیے جانے کے خلاف پورے سندھ کی طرح جیکب آباد میں بھی مقامی دفتر جماعت اسلامی سے پریس کلب تک ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے میں جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، امیر ضلع ابوبکر سومرو، اور مقامی امیر کے ساتھ ضلع بھر سے بڑی تعداد میں کارکنان اور عام شہری شریک ہوئے۔احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ جھوٹی ایف آئی آر کے اندراج کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔ یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ڈاکوؤں کی سرپرست بنی ہوئی ہے جبکہ پولیس مجرموں کی سہولت کار اور پیپلز پارٹی کے وڈیروں کی خدمت گار بن چکی ہے۔ عوام کو تحفظ دینے کے بجائے امن کا مطالبہ کرنے اور پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کر کے انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ کے عوام اب اچھی طرح جان چکے ہیں کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت شہریوں کو امن فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔رہنماؤں نے آئی جی سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جماعت اسلامی کے امیر صوبہ، صوبائی و ضلعی رہنماؤں اور کارکنوں سمیت بحالی امن کمیٹی کے رہنماؤں پر درج جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں اور امن قائم کیا جائے۔