سندو دریا کا پانی بند کیا تو ملکی معیشت بیٹھ جائیگی،قادر مگسی

160

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)نامور ادیبہ اور سرگرم رہنما سحر رضوی نے سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی سے ملاقات کی اور پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ سحر رضوی کا پارٹی میں دوبارہ سرگرم ہونے کا فیصلہ خوشی کا باعث ہے اور امید ہے کہ ماضی کی طرح سحر رضوی سیاست میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سندھ کی حالات میں سندھ کے تمام سمجھدار افراد کو قوم اور وطن کی بقا کے لیے سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے، ایک طرف سندھ بھوک، بدحالی، بیروزگاری اور بے امنی کا سامنا کر رہا ہے تو دوسری طرف سندھ سے سندھو دریا کا پانی نکالنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ پچھلے چار مہینوں سے پورا سندھ احتجاج کر رہا ہے کیونکہ اگر سندھو دریا پر کینال بنائے گئے تو سندھو میں پانی کی بجائے نمکین پانی آئے گا، سندھ کے پاس کوئی اور آبی وسیلہ نہیں ہے، سندھ کا زیر زمین پانی بالکل کھارا ہے، اس لیے نہ صرف سندھ کی زمینیں بنجر ہو جائیں گی بلکہ پینے کا پانی بھی نہیں ملے گا۔ سندھو دریا کو بچانے کی جدوجہد اصل میں 6 کروڑ انسانوں کی زندگیاں بچانے کی جدوجہد ہے،سندھ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور سندھ کی معیشت میں سندھو دریا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،اس لیے اگر سندھو دریا کا پانی بند کیا گیا تو پاکستان کی معیشت مکمل طور پر بیٹھ جائے گی، حکمرانوں کو ہوش میں آنا چاہیے، وہ اپنی ضد اور انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ سندھ کے لوگ سیاسی جدوجہد کے ذریعے ان حکمرانوں کو شکست دیں گے جیسے ماضی میں ایم آر ڈی تحریک سے لے کر وفاق کے قبضے کے خلاف جزائر پر شاندار جدوجہد کر کے حکمرانوں کو شکست دی تھی۔ ایس ٹی پی سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ 24فروری کو لاکھوں لوگ حیدرآباد میں سندھ و دریائے سندھ کے کینالوں کے خلاف تاریخی احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ اس موقع پر ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما حیدر شاہانی، ہوت خان گاڑھی، ڈاکٹر احمد نوناری، ڈاکٹر سومار مگریو اور دیگر بھی موجود تھے۔