گوادر (نمائندہ جسارت) ہم کنٹانی ہور میں کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے پر اپنی فریاد لے کر حاضر ہوئے ہیں،حکومت بلوچستان، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہیں کہ ہماری مدد کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار ملک فیصل اور اکرم نے گوادر پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 40 لاکھ روپے مالیت کی کشتی جو ہم نے اپنی محنت کی کمائی اور قیمتی اثاثے فروخت کرکے خریدی تھی، کوسٹ گارڈ اور لیویز اہلکاروں کی غیر ذمے داری کی نذر ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کشتی کو بھتا خوری کے لیے ناجائز طور پر استعمال کیا گیا اور مسلسل لاپرواہی برتنے کے باعث وہ سمندر میں ڈوب گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم کی وجہ سے ہم نہ صرف اپنا روزگار کھو بیٹھے ہیں بلکہ قرضوں کے بوجھ تلے دب چکے ہیں اور ہمارے بچے نانِ شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمن اور کوسٹ گارڈ کرنل سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے نقصان کا فوری ازالہ کیا جائے اور ہمیں ہمارا حق دلایا جائے۔ انہوں نے حکومت بلوچستان، کوسٹ گارڈ کے اعلیٰ حکام اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ہماری کشتی کے نقصان کا فوری ازالہ کیا جائے۔ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کسی اور غریب کے ساتھ ایسا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں جلد انصاف نہ ملا تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے اور کوسٹل ہائی وے کو بلاک کریں گے اور عدالت میں قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ضرورت پڑی تو ہم وفاقی حکومت تک اپنی آواز پہنچائیں گے اور ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے تاکہ ہمیں ہمارا حق مل سکے۔ ہم میڈیا، سول سوسائٹی اور تمام انصاف پسند افراد سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری آواز کو بلند کریں اور ہمیں ہمارا حق دلوانے میں ہمارا ساتھ دیں۔