اہل غزہ کا صبر و استقامت پورے عالم اسلام کے لیے روشن مثال ہے

27

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ اللہ کے دین کی کامل اطاعت اور اس پیغام کو پوری دنیا میں پھیلانا اہل ایمان کا مشن ہے ، دور حاضر میں اہل غزہ مضبوط ایمان کی تابندہ مثال ہیں- ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ انٹرنیشنل فلسطین کانفرنس سے اپنے خطاب میں کیا – انہوں نے کہا کہ اہل غزہ کی جدوجہد ، صبر واستقامت کا بے مثال نمونہ ہے – اہل غزہ کی جدوجہد میں
پورے عالم اسلام کے لیے ایک خوبصورت پیغام ہے کہ ہمیں متحد ہونا ہے۔اللہ کے اس نظام کو جو قرآن کی شکل میں موجود ہے، پوری دنیا کا نظام بنانا ہے ہم تو سپر پاور بنا کر بھیجے گئے تھے لیکن ایک طویل عرصہ تاج برطانیہ کی غلامی میں رہنے کے بعد ہماری حکومتیں آزادی کے شعور کو فراموش کر بیٹھی ہیں -انہوں نے کہا کہ جب ہمارا ایمان مضبوط ہوگا ہم اہل غزہ کی طرح آزاد اسلامی مملکت کو ہی اپنی زندگی تصور کریں گے- انہوں نے ارض مقدس کے تحفظ کے لیے سب کچھ داؤ پر لگا دیا- قابل رشک بات ہے کہ اتنے بارود شدید گولہ باری کے باوجود اپنا مقدمہ بہادری اور خوبصورتی سے لڑا ہے – پاکستان کے لیے اہل غزہ کی جدوجہد میں کشمیر کے حوالے سے ایک سبق موجود ہے۔ ڈاکٹر حمیراطارق نے کہا کہ میں غزہ کی عورت کو سلام پیش کرتی ہوں جس نے ثابت کیا کہ ایمانی طاقت ، جرآت اور جدوجہد کا نام ہے – غزہ کی ماں ، بہن اور بیٹی جس نے تہذیب اسلامی کو برقرار رکھا۔ حضرت خنساء رضی اللہ تعالی عنہ کی مثال کو زندہ رکھا – غزہ کی بے مٹال خواتین نے مشکلات ، مصائب کے طوفانوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا- ان کے گھر ملبے کے ڈھیر بن گئے- خیمے کی عارضی پناہ گاہوں پر بھی مسلسل بمباری جاری رہی- ان بہادر خواتین نے اپنے بچوں کو دفنایا ، ان کٹھن حالات میں بچوں کی پرورش ، تعلیم و تربیت کے سلسلے کو کامیابی سے جاری رکھا- مسلسل کء راتوں کو بھوکی سوئیں مگر ایمانی حرارت کو قائم رکھا- اپنی قوت برداشت اور بے مثال مسکراہٹ سے مردوں کو بھی حوصلہ دیا اور جذبہ جہاد کو قائم رکھا – ہمیں اس ساری جدوجہد سے سبق سیکھنا ہے -ظلم کے خلاف آواز اٹھانی ہے- تا حیات اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے- اسلامی تہذیب ہمارا قابل فخر سرمایہ ہے- جو اپنی تہذیب پر فخرنہیں کرتے تاریخ انہیں ہمیشہ بھلا دیتی ہے- اپنی نوجوان نسل کے اندر اپنی تہذیب کے لیے اعتماد پیدا کریں۔
اہل غزہ