قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

182

جو لوگ اللہ اور اس کے رسولؐ کو اذیت دیتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں اللہ نے لعنت فرمائی ہے اور اْن کے لیے رسوا کن عذاب مہیا کر دیا ہے۔ اور جو لوگ مومن مردوں اور عورتوں کو بے قصور اذیت دیتے ہیں اْنہوں نے ایک بڑے بہتان اور صریح گناہ کا وبال اپنے سر لے لیا ہے۔ اے نبیؐ، اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہل ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اللہ تعالیٰ غفور و رحیم ہے۔ (سورۃ الاحزاب:57تا59)

جن دو شخصوں کو دیکھ کر اللہ خوش ہوتے ہیں ان میں ایک وہ ہے جو سخت سردی کی رات میں اپنے بسترکو چھوڑ کر وضو کرکے نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے پوچھتے ہیں: میرے اس بندے کو یہ تکلیف برداشت کرنے پر کس نے ابھارا؟ فرشتے کہتے ہیں آپ کی رحمت کی امید اور عذاب کے خوف نے۔ اللہ فرماتے ہیں جس چیز کا امیدوار ہے وہ اسے دی گئی، جس سے خائف ہے اس سے امن دیا۔ (الطبرانی)