انٹرنیٹ صدی کی حیرت انگیز اور مفید ایجاد ہے، سعدیہ راشد

112
ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد اور ڈاکٹر کاشف محمود بیت الحکمہ آڈیٹوریم ہمدرد یونیورسٹی میں ہمدرد نونہال اسمبلی کے موضوع" نونہالوں کے لیے آن لائن تحفظ"پر خطاب کر رہی ہیں

کراچی (کامرس رپورٹر)نونہالان موبائل فون کا استعمال صرف تعلیمی مقاصد کے لیے کریں۔ آن لائن فورمز اور گیمز کھیلتے وقت کبھی اپنی ذاتی تصاویر، لوکیشن اور رابطہ نمبر شیئر نہ کریں اورآن لائن ہراسگی اور بلیک میلنگ کی صورت حال میں فوراً اپنے والدین کو مطلع کریں۔ان خیالات کا اظہار ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد نے گزشتہ روز بیت الحکمہ آڈیٹوریم مدینۃ الحکمہ میں منعقدہ ہمدرد نونہال اسمبلی کراچی کے اجلاس بہ عنوان “نونہالوں کے لیے آن لائن تحفظ” میں صدارتی خطاب میں کیا۔ اجلاس میں ماہر تعلیم، آئی ٹی پروفیشنل اور ہمدرد پبلک اسکول کے سابق طالب علم کاشف محمود صاحب بہ طور مہمان خصوصی مدعو تھے۔ سعدیہ راشد نے کہا کہ انٹرنیٹ موجودہ صدی کی سب سے حیرت انگیزاور مفید ایجاد ہے۔یہ جدید معلومات اور تحقیق کا بہترین ذریعہ ہے جس کی بدولت اب جدید علوم پر چند ممالک کی اجارہ داری نہیں رہی۔تاہم بہت سے لوگ اس کا غلط استعمال بھی کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ کا منفی استعمال معاشرے میں منفی رویوں اور سماج دشمن سرگرمیوں کا باعث بن رہا ہیجس کا نشانہ نئی نسل ہے۔ حقیقی خوشی والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ وقت بتانے سے ح صل ہوتی ہے۔ اپنے بڑوں کی خدمت کریں اور اْن کے تجربے سے استفادہ کریں۔ مشکل حالات و صورت حال سے نکلنے کا تجربہ اور فہم وقت کے ساتھ آتا ہے۔ڈاکٹر کاشف محمود صاحب نے کہاکہ آن لائن دنیا نے ہر شخص کو معاشرتی تنہائی کا شکار کردیا ہے۔ والدین کو بھی جدید ٹیکنالوجی سیخود کو ہم آہنگ رکھنا چاہیے تاکہ وہ بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں۔والدین کو بچوں کی بات کو توجہ اور کھلے دل سے سمجھنا چاہیے۔ بچے والدین کو خوف سے سائبر ہراسگی ، ذاتی معلومات پر جرائم پیشہ لوگوں کی بلیک میلنگ سے آگاہ نہیں کرپاتے اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ خواہ کتنی ہی بڑی غلطی کیوں نہ ہو، والدین کو تحمل سے مسئلہ کا ادراک کرنا چاہیے اور بچوں کو اتنا اعتماد دینا چاہیے کہ بچے اپنے دل کی بات اْنھیں بتاسکیں۔ اسکرین ٹائم وقت کا ضیاع ہے۔ آن لائن دوست کوئی دہشت گرد بھی ہوسکتا ہے ، کوئی مجرم بھی ہوسکتا ہے۔ روز بہ روز ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں کہ بچے نے کسی سے آن لائن دوستی کی اور جب ملنے گیا تو اغوا ہوگیا۔ ان واقعات کو روک تھام کے لیے پورے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور نونہالوں کو خاص طور پر تیار کرنا ہوگا کہ وہ کسی آن لائن شخص سے دوستی نہ کریں۔ اور اگر دوستی ہوبھی گئی ہے تو اپنے والدین کو آگا ہ کرے۔ ایف آئی اے بہت ہی متحرک قانون نافذ کرنے والا ادارہ ہے۔ جب بھی کسی مشکل کا شکار ہوں فوراً ایف آئی اے کو مطلع کریں۔