سیپکو بجلی چوری کی روک تھام کیلئے پولیس کے ساتھ تعاون کرے،کمشنر سکھر

79

سکھر (نمائندہ جسارت) کمشنر سکھر فیاض حسین عباسی کی زیر صدارت بجلی چوری کی روک تھام اور ایل پی جی کے غیر قانونی فروخت سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔کمشنر سکھر فیاض حسین عباسی نے کہا کہ سیپکو حکام بجلی چوری کی روک تھام کے لئے پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن مضبوط کریں۔ جن علاقوں میں بجلی کے بلوں کی 100 فیصد ادائیگی ہو رہی ہے اور کوئی بھی ڈیفالٹر نہیں ہے، وہاں کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ کمشنر سکھر نے سیپکو حکام کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں اور دیگر سرکاری دفاتر کے ٹرانسفارمروں سے غیر قانونی کنکشنز کی شکایات موصول ہوئی ہیں، وہاں فوری طور پر کارروائی کر کے کنڈے ختم کیے جائیں۔ جن علاقوں میں بجلی چوری زیادہ ہے، وہاں پولیس کے ساتھ مل کر بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں گی۔ اس ضمن میں کوتاہی اور سستی کے مرتکب سیپکو حکام کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس سکھر فیصل عبد اللہ چاچڑ نے کہا کہ بجلی چوری کے خلاف آپریشن میں پولیس سیپکو کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی، جتنی نفری کی ضرورت ہو گی فراہم کی جائے گی۔ بجلی چوری کے خلاف آپریشن میں ایف آئی آر میں پولیس کو کمپلیننٹ بنایا جارہا ہے، پولیس کا کمپلیننٹ بننا کیس کو کمزور کرے گا۔ اگر عدالت میں کیس مضبوط کرنا ہے تو متعلقہ محکموں کے حکام کو کمپلیننٹ بنانا ہوگا۔ سپرنٹنڈنٹ انجینئر سیپکو سکھر اور گھوٹکی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جن عملداروں نے کام میں سستی دکھائی ہے، ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔