(لوگو) محمدؐ تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، مگر وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں، اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔ اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، اللہ کو کثرت سے یاد کرو۔ اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو۔ وہی ہے جو تم پر رحمت فرماتا ہے اور اس کے ملائکہ تمہارے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں تاکہ وہ تمہیں تاریکیوں سے روشنی میں نکال لائے، وہ مومنوں پر بہت مہربان ہے۔ جس روز وہ اس سے ملیں گے اْن کا استقبال سلام سے ہو گا اور اْن کے لیے اللہ نے بڑا با عزت اجر فراہم کر رکھا ہے۔ (سورۃ الاحزاب:40تا44)
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دوسروں کے ساتھ احسان کرنے سے آدمی بری موت سے بچا رہتا ہے (یعنی ایمان پر خاتمہ ہوتا ہے اور حادثاتی موت سے محفوظ رہتا ہے) اور پوشیدہ صدقہ کرنے سے خدا کا غصہ بجھتا ہے۔ اور رشتہ داروں کے حقوق ادا کرنے سے عمر میں برکت ہوتی ہے۔ (ترغیب، بحوالہ طبرانی) ٭ سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: بے شک انسانوں میں کچھ اللہ والے ہیں لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسولؐ والوں سے کون لوگ مراد ہیں؟ آپؐ نے فرمایا قرآن والے اللہ والے ہیں اور مخصوص بندے ہیں۔ (نسائی، ابن ماجہ)