ایس ایس پی حیدر آباد کو برطرف نہ کرنے پر وکلا ءکا دھرنا

100

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) وکلاءاور پولیس کے درمیان تیسرے روز بھی گشیدگی برقرار وکلاءنے ایس ایس پی کو بر طرف نہ کیے جانے پر سپر ہائی وے پر دھرنا دے دیا اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی کو فوری طور پر برطرف کیا جائے ،تین روز قبل ایس ایس پی کے پروٹوکول کو کراس کرنے پر بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا بوزدار نامی وکیل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا جس پر وکلاءاور پولیس افسران کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی جو اب انتہائی
صورتحال اختیار کر گئی۔ وکلاءکی بڑی تعداد نے سپر ہائی وے قاسم آ باد بائی بلاک کردی جس کے سبب سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ وکلاءمطالبہ کر رہے ہیں کہ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار کو برطرف کیا جائے۔ وکلاءدو روز تک ایس ایس پی آ فس میں زبردستی گھس کر احتجاج کرتے رہے جس پر ڈی آئی جی حیدرآباد ریجن نے وکلاءکے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایس ایس پی کو تبدیل کردیا جائے گا اور خود ڈی آ ئی جی ڈسٹرکٹ بار میں آ کر وکلاءکے نمائندوں سے بات کریں گے لیکن نا تو ایس ایس پی کا تبادلہ ہوا اور نہ ہی ڈی آ ئی جی نے بار میں آ کر وکلاءسے ملاقات کی،البتہ اس دوران مختلف تھانوں کے ایس ایچ او ز اور ڈی ایس پیز نے وکلاءکے رویے پر مشتعل ہو کر ایس ایس پی کو چھٹی کی درخواستیں جمع کرا دیں جبکہ وکلاءرہنما¶ں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر ایس ایس پی حیدرآباد کو نہ ہٹایا گیا تو احتجاج کا دائرہ سندھ کے دیگر شہر وں میں پھیل جائے گا ،احتجاج کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ پولیس کی جانب سے متبادل راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔