ڈھاکا: ہزاروں مشتعل مظاہرین نے شیخ حسینہ واجد کے گھر کو آگ لگا دی

158

ڈھاکا میں ہزاروں مظاہرین نے شیخ مجیب الرحمان کی یادگار اور بنگلا دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کے آبائی گھر کو آگ لگا دی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے بدھ 5 فروری کی رات کو بنگلا دیش کی سابق وزیرِ اعظم  شیخ حسینہ واجد کے اپنے حامیوں سے  آن لائن تقریر کے اعلان پر احتجاج کیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عمارت میں گھسنے سے پہلے مظاہرین میں سے کچھ  نے لاٹھیاں، ہتھوڑے، بیلچے اور دیگر اوزار اٹھائے ہوئے تھے جبکہ مظاہرین نے  شیخ مجیب الرحمان کی یادگار اور رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد کا خطاب شروع ہوتے ہی مظاہرین نے ڈھاکا میں موجود ان کے آبائی گھر پر دھاوا بول دیا ، مظاہرین رات 8 بجے گھر کے قریب جمع ہونا شروع ہوئے تھے اور عمارت کی بالائی منزل پر رات 9 بج کر 30 کے قریب آگ لگادی گئی اور پھر کرین سےگھر گرا دیا۔

واضح رہے کہ ڈھاکا میں واقع یہ گھر بنگلا دیش کی علیحدگی کی تحریک کے رہنما شیخ مجیب الرحمٰن کا تھا جسے شیخ حسینہ واجد نے میوزیم میں تبدیل کر دیا تھا۔