سندھ میں ڈاکو راج کے خلاف مختلف جماعتوں کی اولڈ کیمپس سے احتجاجی ریلی

60

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) مختلف قوم پرست اور سیاسی جماعتوں کی اپیل پر سندھ میں ڈاکو راج کے خلاف اولڈ کیمپس سے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیا۔ اس موقع پر جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو، جئے سندھ قومی محاذ( بشیر خان) کے مرکزی چیف آرگنائزر ڈاکٹر نیاز کالانی، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی رہنما روشن علی بر ڑو، جئے سندھ قومی پارٹی کے چیئرمین نواز خان زئنور اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کیلیے ڈاکو اورغنڈوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جبکہ ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور حکمران اپنے لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں لہذااب حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ سانگھڑ میں لاشیں پڑی رہتی ہیں لیکن قتل کی ایف آئی آرتک درج نہیں کی جاتی ،سندھ کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں ،دریا پر قبضہ کرنے کے لیے کینال بنائے جا رہے ہیں جبکہ بے امنی اور لاقانونیت کا راج ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچے میں ڈاکو راج قائم کرنا کچے کی لاکھوں ایکڑ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش ہے اورحکمران کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر زمینوں پر قبضے کے لیے بے امنی پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب بے امنی ہے تو دوسری جانب کینالیں نکال کر دریا سندھ پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، یہ ظلم اور جبر کا نظام ہے، سندھ میں مصنوعی طور پر بے امنی پیدا کی جا رہی ہے اور پیپلز پارٹی کے دور میں لا قانونیت کا ریکارڈ قائم ہو چکا ہے جبکہ تعلیم اور صحت سے زیادہ امن و امان کے لیے بجٹ ہے لیکن سندھ کے لوگ شام دھلتے ہی روڈوں پر نہیں نکل سکتے ہیں اور لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں ،سیاسی کارکنان کو بلا جواز گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے لیکن ڈاکو کو کوئی ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا ہے کیونکہ ڈاکو راج کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی کی بدمعاشی اور پنجاب کا ظلم و جبر بے نقاب ہو چکا ہے۔