لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر افغان وزیرکو ملک چھوڑنا پڑگیا

98

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر وزیر عباس ستانکزئی کو ملک چھوڑنا پڑگیا۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے نائب وزیر خارجہ عباس ستانکزئی نے افغانستان میں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے سے متعلق طالبان حکومت کی جانب سے پابندی لگانے پر تنقید کی تھی۔عباس ستانکزئی نے 20 جنوری کو افغان صوبے خوست میں مدرسے کی گریجویشن تقریب سے خطاب میں خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔افغان نائب وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ملک میں 20 ملین لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے، افغانستان کی 40 ملین کی ا?بادی میں 20 ملین خواتین ہیں جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی، ان کی تعلیم پر عائد پابندی شریعت کے مطابق نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نبی کریمﷺ کے وقت میں خواتین اور مردوں دونوں کے لیے علم کے دروازے کھلے تھے۔برطانوی اخبار کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے مبینہ طور پر دیے گئے گرفتاری اور سفری پابندی کے احکامات نے عباس ستانکزئی کو متحدہ عرب امارات فرار ہونے پر مجبور کردیا۔رپورٹ کے مطابق عباس ستانکزئی نے مقامی میڈیاکو بتایا کہ وہ صحت کی وجوہات کی بنا پر دبئی گئے ہیں تاہم طالبان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔