تمام کاروباری لین دین ڈیجیٹلائز کیا جائے ،میاں زاہد حسین

52

کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ جنوری کے مہینیمیں بھی ٹیکس کے ہدف کے حصول میں ناکامی افسوسناک ہے۔ ٹیکس گزاروں پربوجھ بڑھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع کی جائیاورنقد لین دین کی حوصلہ شکنی کے لئے ہر قسم کی خرید و فروخت کو ڈیجیٹلائز کیا جائے توصورتحال بہترہوسکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنوری کے مہینے میں ہدف کے مقابلہ میں ٹیکس کا شارٹ فال 85 ارب روپے رہا ہے جبکہ روان مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران مجموعی ٹیکس شارٹ فال 468 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ ٹیکس شارٹ فال کی ایک وجہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ میں مسلسل اضافہ کرنے کی پالیسی ہے جبکہ ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لئے زبانی جمع خرچ سے کام چلایا جا رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ عوام اورٹیکس لینے والے اداروں کے مابین اعتماد کا فقدان ہے اورٹیکس گزاروں کا خیال ہے کہ انکے ٹیکس کی رقم عوام کے بجائے ارباب اختیارکی فلاح وبہبود پرخرچ ہوگی اس لئے وہ کسی قیمت پرٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے جو ایک غلط دلیل ہے۔