مقتدر قوتیں آئین کو جس طرف چاہیں موڑ دیتیں ہیں، مولانا فضل الرحمن

132
Gaza and al-Quds is the problem of the Muslim Ummah

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کاکہنا ہے کہ پراکسی وار لڑتے لڑتے ہم خود کو کھوکھلا کر چکے ہیں اور مقتدر قوتوں کے لیے آئین اور قانون کی حیثیت موم کی ناک کی مانند ہے جسے جس طرف چاہیں موڑ دیا جاتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ  سیاست اور صحافت ہمیشہ ایک دوسرے سے وابستہ رہے ہیں، انسان قوانین بناتا ہے تو خاص معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر بناتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ان کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حکومتی رٹ موجود نہیں ہے، ہمیں تکلیف ہوتی ہے جب ہم سنتے ہیں کہ ہمارے جوان شہید ہو گئے ہیں، اور اب ہم افغانستان کے ساتھ معاملات خراب کرنے جا رہے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ملک معاشی طور پر ٹھیک نہیں ہو رہا اور آنے والے دنوں میں جی ڈی پی کم ہوگا، ہمیں اپنی روش تبدیل کر تے ہوئے  ہمیں ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغانستان کے ساتھ معاملات خراب کرنے سے گریز کرنا ہوگا اور دینی مدارس کے خلاف دباؤ بڑھ رہا ہے، 43 ہزار حافظ کرام اس سال وفاق المدارس سے فارغ التحصیل ہو رہے ہیں اور دینی مدارس آئین، ملک اور پارلیمان کے ساتھ کھڑے ہیں۔