مغربی کنارے میں فلسطینیوں کا قتل عام تیز ،عرب ممالک نے ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کردیا

132

تل ابیب /غزہ /قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں جنگ تھمی تو اسرائیل نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کا قتل عام تیز کردیا۔عرب ممالک نے فلسطینیوں کی اپنی زمین سے جبری بے دخلی اور مصر و اردن منتقل کرنے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ تھمی تو اسرائیل نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کا قتل عام تیز کردیا۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل فوج کے آپریشن میں 16 سالہ لڑکے سمیت 5 فلسطینی
شہید ہوگئے‘مغربی کنارے میں 24 سے زاید فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے۔ دوسری جانب حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا مغربی کنارے اور جنین کوضم کرنے کا خواب پورا نہیں ہوگا، اسرائیل کے قبضے اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بیدخلی کے ہتھکنڈے ناکام ہوں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے بیشتر فلسطینی بیمار اور اسرائیلی تشدد سے زخمی ہیں۔غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت چوتھے مرحلے میں 3 اسرائیلیوں کے بدلے 183 فلسطینی قیدی رہا کر دیے گئے۔عرب ممالک کا اجلاس گزشتہ روز مصری دارالحکومت قاہرہ میں ہوا جس میں سعودی عرب، یو اے ای، مصر ، قطر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں عرب لیگ نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے جبری بے دخلی ناقابل قبول قرار دی اور غزہ کے لوگوں کو اردن اور مصر منتقل کرنے کے امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کردیا۔ وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد، 2 ریاستی حل کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی جبکہ اسرائیلی فوج سے غزہ پٹی خالی کرنے کا مطالبہ بھی کیاگیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکا روانہ ہوگئے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے روانگی سے قبل ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ سے انتہائی اہم ملاقات کروں گا، ملاقات ہماری دوستی اور اسرائیل امریکا تعلقات کی مضبوطی کا اشارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں اسرائیل اور خطے کو درپیش اہم مسائل پر بات ہوگی، ہم نے مشرق وسطیٰ کا نقشہ تبدیل کردیا، صدر ٹرمپ سے مل کر مزید بہتری لائیں گے۔