چین نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر بھی 10 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے تاہم سچ یہ ہے کہ تجارتی جنگ میں ایسے اقدامات کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی اور اس جنگ میں کوئی فاتح بھی نہیں ہوتا۔
امریکی صدر کی جانب سے چین، کینیڈا اور میکسیکو کے خلاف ٹیرف کے اعلان کے بعد چین کی وزارتِ تجارت نے ایک بیان میں اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر عالمی تجارت کے تسلیم شدہ اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ وہ صرف امریکا کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے دوسروں کو مصیبت میں ڈال رہے ہیں۔ اگر دوسروں کے لیے مسائل پیدا ہوں گے تو امریکا بھی مسائل سے محفوظ نہ رہ سکے گا۔
امریکی صدر کی طرف سے چین کے خلاف 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے ایگزیکٹیو آرڈر کے اجرا کے چند ہی گھنٹے بعد چین نے صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ چینی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف عالمی تجارت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات بگڑیں گے۔ ایسے اقدامات سے دونوں ملکوں کے عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹیرف لگانے سے امریکیوں کو اب چین، میکسیکو اور کینیڈا کی مصنوعات بلند تر نرخوں پر خریدنا پڑیں گی۔
چینی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ امریکی اقدامات سے منشیات کے کنٹرول میں بھی مشکلات پیدا ہوں گی۔ چین نے خیرسگالی کے طور پر فینیٹینائل اجزا سے متعلق چیزوں کو کنٹرول کرنے میں امریکا سے بھرپور تعاون کیا ہے۔ اب اس تعاون کی گنجائش بھی ختم ہوسکتی ہے۔