بھارت کے اسٹار بیٹرز وراٹ کوہلی اور روہت شرما آج کل اپنے کریئر کے سب سے گندے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ اُن کی فارم بحال ہونے کا نام نہیں لے رہی۔
روہت شرما سے کہہ دیا گیا ہے کہ انہیں چیمپینز ٹرافی میں کچھ نہ کچھ کر دکھانا ہے اور یہی بات کوہلی کے بھی گوش گزار کی جاچکی ہے۔ ان دونوں ہی بڑے بیٹرز کو اب اپنا مستقبل مکمل طور پر اندھیروں میں ڈوبا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ دونوں کی اسٹار ویلیو تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ ایسے میں اگر دونوں کو قومی ٹیم سے نکالا جاتا ہے تو یہ دونوں کے لیے انتہائی شرم ناک مرحلہ ہوگا۔
روہت شرما چند مواقع پر اس حوالے سے کچھ نہ کچھ کہہ بھی چکے ہیں۔ وہ اپنے گزرے ہوئے زمانے کا حوالہ دے کر کہتے رہے ہیں کہ آج اگر اُن پر بُرا وقت ہے تو کوئی بات نہیں، اُن کی پرانی کارکردگی کی بنیاد پر لوگوں کو اُنہیں قبول کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
وراٹ کوہلی نے اب تک اس حوالے سے زبان بند رکھی ہے۔ جب بھی اُن سے خراب کارکردگی اور بورڈ کی بدلتی ہوئی نظر کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کچھ بھی کہنے سے گریز کرتے ہیں اور سوال کے جواب کو گھمادیتے ہیں تاکہ کوئی تنازع کھڑا نہ ہو۔
وراٹ کوہلی نے اپنی فارم بحال کرنے کے نام پر دہلی کی ٹیم کی طرف سے ریلویز کے خلاف رنجی ٹرافی کے میچ میں شرکت کی مگر ناکام رہے۔ دہلی کی ٹیم نے ریلویز کو ایک اننگز اور 119 رنز سے ہرادیا تاہم کوہلی جادو جگانے میں ناکام رہے۔ میچ میں دہلی کی واحد اننگز میں کوہلی صرف 6 رنز اسکور کرسکے۔
وراٹ اور روہت کے لیے اب معاملات بہت مشکل ہوچکے ہیں۔ دونوں کو اپنی خراب کارکردگی کے باعث پوری قوم کے سامنے شدید شرمندگی کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بہت کچھ آرہا ہے۔ گزشتہ دونوں ممبئی کی کرکٹ ٹیم کے ایک میچ میں روہت شرما کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر مایوس ہیں۔
یہی حال وراٹ کوہلی کا بھی ہے۔ اُن کے مداحوں کی تعداد کروڑوں میں ہے اور لوگ اب بھی اُن کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں مگر یہ سب اُن کی پچھلی کارکردگی کی بدولت ہے۔ چند دوسرے کھلاڑی تیزی سے ابھرے ہیں اور اُنہیں بھی ہیرو کا درجہ دیا جارہا ہے۔ یہ سب کچھ وراٹ کوہلی اور روہت شرما کے لیے انتہائی سوہانِ روح ہے۔