پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان تجارت کی ضرورت ہے

99

لاہور (کامرس ڈیسک) پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے خصوصی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ یہ بات لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے پاکستانی سفیر مرغوب سلیم بٹ سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس ملاقات میں ایگزیکٹو کمیٹی ممبران آمنہ رندھاوا، کرامت علی اعوان اور سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر عمران اصغر بھی موجود تھے۔انجینئر خالد عثمان نے کہا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان مضبوط سفارتی تعلقات ہیں جو 1949 سے شروع ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ یورپ میں اہم مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مضبوط ہیں، لیکن موجودہ تجارتی حجم اس شراکت داری کی عکاسی نہیں کرتا۔انجینئر خالد عثمان نے کہا کہ تجارت بڑھانے کے لیے روایتی طریقے کافی نہیں ہوں گے بلکہ جدید حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔ہمیں بہتر مارکیٹ انٹیلی جنس اور نجی شعبوں کے درمیان مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جاسکے۔ انہوں نے نے کہا کہپاکستان، خصوصا سیالکوٹ، دنیا بھر میں کھیلوں کے سامان کی تیاری کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ شعبہ سوئٹزرلینڈ کو برآمدات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے تجارت کے فروغ کے لیے تجارتی میلوں اور وفود کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا۔