۔26ویں ترمیم کی بنیاد ایک خط ہے جس نے ملک کا نظام بدل دیا‘ جسٹس محسن اختر کیانی

103

اسلام آباد (صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ26 ویں آئینی ترمیم ایک خط کی بنیاد پر کی گئی جس نے ملک کا نظام بدل دیااور میرا خیال ہے کہ26 ویں آئینی ترمیم کو بالآخر عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ بینچ ہی سنے گا، یہ ایشو پاکستان کی عوام اور نظام کی بقا کیلئے حل ہوگا۔اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ شخصی آزادیوں سمیت جس قسم کے مسائل ہیں سب کو نظر آرہے ہیں، شخصی آزادی کا تحفظ کرنے والے میڈیا کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپ رائٹ وکلا کی ضرورت ہے جو بعد میں اپ رائٹ جج بنتے ہیں، اس بار میں بہت قابلیت ہے، وکلا کی کارکردگی بہتر ہورہی ہے، ججز سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں اور وکلا سے بھی ہوتی ہی لیکن ہمارے وکلا نے پچھلے 10 سال میں بہت امپروو کیا ہے، ہمیں وہ آزاد جج چاہئیں جو عدلیہ کا تقدس برقرار رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت جلد اسلام آباد سے ڈیپوٹیشن پر آئے ججز کو واپس بھیجیں گے، ہونایہ چاہیے جو بھی جج تعینات ہووہ اسلام آباد بارسے ہو، تاثرہے باہرسے ججزتعینات ہوجاتے ہیں،یہاں کے ججز کا حق مرجاتاہے، جونئی تعیناتیاں ہوں گی وہ بھی اسلام آباد سے ہوں گی۔