حافظ نعیم الرحمن کی دعوت پر 3فروری کو قومی کشمیر کانفرنس ہوگی‘لیاقت بلوچ

65

اسلام آباد / لاہو ر (نمائندگان جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں سیاسی مشاورتی اجلاس میں کہا کہ 5 فروری یکجہتی کشمیر کے لیے پوری قوم اور تمام طبقات بھرپور تیار ہیں۔ 3 فروری کو حافظ نعیم الرحمن، امیر جماعت اسلامی کی دعوت پر اسلام آباد میں قومی کشمیر کانفرنس منعقد ہوگی۔ جماعت اسلامی عوامی مسائل پر آواز کو بلند کرنا ترک نہیں کرسکتی۔ 31 جنوری کو آئی پی پیز مافیاز کے خلاف ملک گیر
احتجاج ہوگا۔ بجلی، گیس، تیل سستا ہوگا تو معاشی پہیہ چلے گا، روزگار ملے گا اور آئی ایم ایف کے شکنجے سے آزاد ہوں گے۔ سیاسی، معاشی، ریاستی، انتظامی حالات کے سُدھار کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز ایک ہوں۔ ملک کی تباہ حال معیشت میں ارکانِ اسمبلی کی مراعات میں اضافہ کا اقدام، فیڈرل بورڈ اف ریونیو میں اربوں روپوں کی گاڑیوں کی خریداری جیسے ظالمانہ فیصلوں سے اسمبلیاں اور بیوروکریسی عوام کی نظروں میں مکمل طور پر بے وقعت ہوجائیں گے۔ ارکانِ اسمبلی، نوکر شاہی احساس کرے، عوام کے جذبات کو چیلنج نہ کریں، عوامی ردعمل بہت شدید ہوگا۔ سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسللیاقت بلوچ سے علامہ عارف واحدی، علامہ شیخ مرزا، علامہ اشفاق واحدی نے ملاقات کی۔ اِس موقع پر پروفیسر محمد ابراہیم بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات میں کہا کہ کُرم ضلع میں حالات کی بہتری، عوام کو جان، مال، عزت کے تحفظ کے لیے ملی یکجہتی کونسل کی تمام جماعتیں ملی فرض کی ادائیگی کے جذبے سے تعاون کریں گی۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی، فرقہ واریت اور فساد کے خاتمے کے لیے وفاقی، صوبائی حکومتوں اور سیکورٹی اداروں کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ سیاسی اختلافات کی شدت قومی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہوگئی ہے۔ آئین، قانون اور ازاد عدلیہ کے بنیادی اُصولوں پر سب اتفاق کرلیں تو حالات میں عوام ک ااعتماد بحال ہوگا اور عوام دشمن قوتیں پسپا ہوںگی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ کُرم ضلع میں امن کی بحالی کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے اختلافات سے بالاتر ہوکر بنیادی انسانی حقوق کو ترجیح دیں۔ کُرم معاہدہ اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے مشترکہ فیصلوں پر بلاامتیاز اور بلاتفریق عملدرآمد کیا جائے۔ سُنی اور شیعہ عوام کو یقین ہوجائے کہ معاہدے پر عملدرآمد سے وہ غیر محفوظ نہیں ہوںگے۔ بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے قومی سیاسی جمہوری قیادت بلوچستان کے حالات کا احساس کرے اور فوری طور پر کوئٹہ میں وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر قومی کانفرنس بلائے۔ بلوچستان کی آواز سُنی جائے اور بلوچستان کے عوام کے جان، مال، عزت کا تحفظ اور زندگیوں کو باوقار بنایا جائے۔ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ قومی قیادت قومی ترجیحات پر اتفاق کرے اور افغانستان سے تعلقات کو درست اور مستحکم کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکا، انڈیا اور اسرائیل کے بڑھتے اثرات پاکستان اور خطے کے لیے تشویش ناک ہیں۔ خطہ اور عالمی سطح پر نئی صف بندیوں میں پاکستان کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔