بونیر: پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کے ختم کردہ تمام پوسٹوں کوبحال کرنے کے ساتھ پنشن کاپرانا طریقہ کار بحال کیا جائے ۔یہ بات نوجوان سماجی رہنما پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کے صوبائی نائب صدر خیبرپختونخوااور صدر بونیر گل کریم خٹک نے گزشتہ روز وکرز کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ان کاکہناتھاکہ ملک میں ظلم کانظام رائج ہے ۔بارہ سے پندرہ گھنٹے کام کرنے والے مزدروں کی تنخواہ بڑھاکر 37ہزارروپے مقررکی گئی ہے لیکن صدرمملکت کی تنخواہ جو پہلے دس لاکھ روپے تھی اسے بڑھا کر 22لاکھ روپے مقررکی گئی ہے۔اسی طرح وزیراعظم ،وزرا مشیروں ،جج صاحبان اور دیگرحکام کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کے اضافے کے ساتھ بے شمار مراعات دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نچلے طبقے کو ہرطرح سے کچلا جارہا ہے ۔پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرزکے شعبے پربلاجواز زمین تنگ کی جارہی ہے ۔گل کریم خٹک نے مزید کہا کہ ہم اس ظلم کے خلاف ہرسطح پربھرپوراحتجاج کریں گے ۔ہمیں دھمکیوں ،لاٹھی چارج اور پکڑدھکڑسے ڈرایا نہیں جاسکتا ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرزکے دیگررہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ورکرز کے جی پی فنڈکے پرانے طریقے کو بحال کرکے سی پی فنڈکاخاتمہ کیا جائے ۔ایڈہاک الاونس کوریگولرپنشن میںشامل کیا جائے ۔پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کے رہنماوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات فی الفور منظورکئے جائیں بصورت دیگر احتجاج کادائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔