پیرس کی عدالت نے چارلی ہیبڈو کے سابق دفتر کے قریب دو افراد پر قاتلانہ حملے میں ملوث پاکستانی شہری کو 30 سال قید کی سزا سنا دی۔
یہ واقعہ 2020 میں پیش آیا تھا جب مجرم ظہیر محمود نے فرانس میں چارلی ہیبڈو کے دفتر کے سامنے خنجر سے حملہ کیا، حالانکہ اخبار کا دفتر اس وقت وہاں منتقل ہو چکا تھا۔
37 سالہ ظہیر محمود کو معلوم نہیں تھا کہ دفتر اب بھی اسی مقام پر موجود ہے، یہ حملہ 2015 کے چارلی ہیبڈو حملے کے ردعمل میں کیا گیا تھا۔
سزا مکمل ہونے کے بعد ظہیر محمود کو فرانس سے نکال کر اپنے وطن واپس بھیج دیا جائے گا اور اس پر فرانس میں دوبارہ داخلے کی تاحیات پابندی عائد کر دی جائے گی۔
پاکستان کے ایک دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والا ظہیر محمود 2019 میں غیر قانونی طریقے سے فرانس پہنچا تھا۔