الجزائر میں تعلیمی اداروں کا بائیکاٹ‘ طلبہ سڑکوں پر نکل آئے

38

الجزائر سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) الجزائر میں طلبہ پڑھائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں جانے سے انکار کر دیااور احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ ہزاروں طلبہ نے مشترکہ طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے ایک تحریک چلائی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وزارت قومی تعلیم کو نصاب اور مطالعہ کے اوقات کم کرنے پر مجبور کیا جائے۔ طلبہ کو نصاب کے خلاف بغاوت پر اکسانے کی ایک وجہ زبان سکھانے والے اداروں میں نجی اسباق پر پابندی کے حالیہ حکومتی فیصلے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بہت سے تعلیمی اداروں میں طلبہ اپنی پڑھائی کا بائیکاٹ کرکے سڑکوں پر نکل آئے اور اس سے آگے نکل کر سڑکوں پر مارچ اور نیم احتجاج تک پہنچ گئے۔ بعض اداروں میں طلبہ اور منتظمین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ دوسری جانب احتجاجی تحریک نے تعلیمی شعبے سے وابستہ افراد کو ناراض کر دیا ہے۔طلبہ کے والدین سے لے کر اساتذہ تک سب اس تحریک سے نالاں ہیں اور انہوں نے تحریک کی مذمت کرنے والے بیانات جاری کیے ہیں۔ نیشنل فیڈریشن آف پیرنٹس ایسوسی ایشنز نے اشتعال انگیز پوسٹوں کی شدید مذمت کی جو سوشل میڈیا کے ذریعے طلبہ کو سڑکوں پر لانے کا باعث بنی ہیں۔ یونین نے بیان میں کہا کہ الجزائر کی ریاست طالب علم کے مفادات کو پورا کرنے والے قانونی، صحت اور سماجی حالات کے مطابق سپورٹ اسباق کے عمل کو مرتب کرنا چاہتی ہے۔نامعلوم شناخت اور مقام کے لوگوں کے ذریعے چلائے جانے والے بلیو اسپیس پیجز پر سرگرمیاں ایسے جعلی اکاؤنٹس کے پیچھے چھپی ہوئی ہیں جن کا مقصد غلط معلومات پھیلانا اور ہمارے بچوں کو انتشار پر اکسانا ہے۔