عمران خان و دیگر کیخلاف جی ایچ کیو حملہ کیس: استغاثہ کے مزید 4 گواہان کا بیان ریکارڈ

97

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان و دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی کو جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 4 گواہان کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا، مجموعی طور پر 9 گواہان کی شہادتیں قلم بند کی جاچکی ہیں،وکیل مشعال یوسفزئی کو معطل لائسنس کے باوجود پیش ہونے پر شوکاز نوٹس جاری ، جواب طلب کرلیا۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی، اس موقع پر شبلی فراز، مسرت جمشید چیمہ، شیخ راشد شفیق، چودھری بلال اعجاز، اجمل صابر راجا اور زرتاج گل سمیت دیگر نامزد ملزمان پیش ہوئے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوید ملک،ظہیر شاہ لیگل ٹیم کے ہمراہ جبکہ جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر ناظم شاہ بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ عمران خان کی لیگل ٹیم میں اضافہ ہو گیا، بانی پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سلمان اکرم راجا اور خالد یوسف چودھری ایڈووکیٹ کو بھی شامل کر لیا۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملک محمد فیصل عمران خان کی جانب سے سے کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 4 گواہان کی شہادت قلم بند کر لی گئی، اب تک مجموعی طور پر 9 گواہان کی شہادت قلم بند کی جاچکی۔ بعد ازاں، انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہفتہ 25 جنوری تک ملتوی کر دی۔عمران خان کی وکیل مشعال یوسفزئی کو معطل لائسنس کے باوجود پیش ہونے پر شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا، مشعال یوسفزئی معطل شدہ لائسنس کے باوجود پیش ہوئیں تو پراسیکیوشن نے اعتراض اٹھا دیا۔ عدالت نے معطل شدہ لائسنس کے باوجود عدالت پیش ہونے پر مشعال یوسفزئی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ جج امجد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مشعال یوسفزئی عدالت کو اپنے دفاع میں مطمئن نہیں کرسکیں اور پروفیشنل مس کنڈکٹ کی مرتکب ہوئی ہیں، وضاحت کریں کہ جعلسازی پر کیوں نہ آپ کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔آئندہ سماعت پر مشعال یوسفزئی سے جواب طلب کرلیا گیا۔ واضح رہے کہ 18 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وزیراعظم و دیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید ایک گواہ اے ایس آئی نور کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا تھا۔