اسلام آباد (نمائندہ جسارت) سر کاری ملازمین کی ملک گیر تنظیم ” اگیگا” پاکستان کی کال پر ہزاروں سر کاری ملازمین اور مزدورں نے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مارچ ومظاہرہ کیا، جس کی قیادت نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کی جبکہ مظاہرین سے اگیگا کے قائدین رحمان علی باجوہ،اظہر اعوان،راجہ طاہر،عامر خان،عاشق خان،ڈاکٹر اشتیاق عرفان سمیت مختلف یونین اور ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔شمس الرحمن سواتی کہا ہے کہ، اداروں کی نجکاری، پنشن قوانین میں ردوبدل،اور حکومت کی ملازمین کش پالیسیوں کے خلاف ملازمین کے احتجاج کی نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان بھرپور حمایت کرتی ہے،ریلوے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں، سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر محکموں کو نجکاری کے نام پر تباہ کرکے لاکھوں ملازمین کو بے روزگار کرنے کی سازش کی جارہی ہے، یہ سب IMF کے ایجینڈا کے تحت کیا جارہا ہے۔ چند لاکھ اشرافیہ پر مراعات کی بارش ہے اور اس کیلئے غریب ملازمین،مزدوروں،کسانوں کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے، انھوں نے کہا حکمران طبقہ اپنی مراعات بڑھا رہا ہے اور غریب مزدوروں اور ملازمین کے جائز حقوق چھینے جارہے ہیں حکمران تعلیم, علاج،روزگار تحفظ،فراہمی انصاف جیسی اپنی بنیاد ی زمہ داریوں سے فرار حاصل کررہے ہیں اور یہ بے روزگاری کی تلوار صرف نچلے درجے کے ملازمین پر چلائی جارہی ہے، جبکہ اعلیٰ درجے کی آسامیوں پر بھرتی جاری ہے، ریلوے جیسے قومی اثاثے کو پہلے ناقص حکمت عملی کے تحت تباہ کیاگیا اور اس کو پرائیویٹائزڈ کرنے کا سوچا جارہا ہے، شمس الرحمن سواتی نے کہا اسی طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو بھی بیجنے کی سازش کی جارہی ہے، غریب عوام کے بچے گورنمنٹ سکولوں میں پڑتے ہیں اور اب ان کو بھی من پسند افراد کو بیجنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے،اسی طرح پینشن قوانین میں ترامیم کر کے لاکھوں سرکاری ملازمین سے بنیادی حق چھینا جارہا ہے، ملک بھر کی ادارہ جا تی یو نینزاور نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔رحمان علی باجوہ نے اعلان کیا 10 فروری تک اگر ہمارے مطالبات نہ منظور کیے گئے تو پورے پاکستان کے ملازمین اسلام آبا مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے،ہم ہمیشہ پرامن رہے ہیں اور ہمارا سیاسی ایجنڈا نہیں ہے پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کو منظور کیا جائے ملازمین کے کسی بھی حق پر کٹ لگانے اور واپس لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔