راولپنڈی( نمائندہ جسارت)صدرالخدمت فاؤنڈیشن پاکستان پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاہے کہ جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نواوربحالی کیلئے 15ارب روپے مالیت بجٹ کے ساتھ ری بلڈ غزہ کا آغاز کر دیا ہے، جنگ کے آغازسے اگلے ہی دن 8اکتوبر2023 سے الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے غزہ میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کا آغاز کردیا تھا15ماہ کے دوران الخدمت نے 5ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رقم امدادی سرگرمیوں پر خر چ کی۔ پاکستان بھر میں الخدمت کی فلاحی سرگرمیاں جاری ہیں میڈیکل کے شعبے میں 56ہسپتالو ں ودیگرسنٹرز میں ایک کروڑ42لاکھ8ہزار673مریضو ں کی خدمت کی۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے الخدمت رازی ہاسپٹل راولپنڈی کی ڈونر کانفرنس میں رازی فرینڈز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین الخدمت رازی مینجمنٹ بورڈ ابوعمیرزاہد،وائس چیئرمین الخدمت ہیلتھ وایم ایس رازی ہاسپٹل ڈاکٹرمحمدعثمان ظفر سمیت دیگرذمہ داران نے اس موقع پر اظہارخیال کیا۔ راولپنڈی اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس،تاجر تنظیموں کے عہدیداران،مختلف شعبوں کی نمایاں شخصیات نے اس موقع پر شرکت کی۔ پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاکہ الخدمت فاؤنڈیشن جہدمسلسل کانام ہے پاکستانی عوام کی پشتیبانی کے باعث ہم ترقی کے منازل تیزی سے طے کرتے ہوئے انسانیت کی بے لوث خدمت کررہے ہیں،2005کے زلزلے میں خدمت کی اور پھر کشمیراور شمالی علاقوں میں زلزلے سے شہید ہونے والے والدین کے اورفن بچوں کیلئے اٹک میں آغوش قائم کیا،وہ آغوش ابتدا تھی یہ سفرجاری رہااوراس وقت 22آغوش ہومز پور ے پاکستان میں اورفن بچوں کی کفالت کررہے ہیں اور پاکستانی عوام کی تنظیم الخدمت مجموعی طورپر 31ہزار985ارفن بچوں کی کفالت کررہی ہے۔ میڈیکل کے شعبے میں رازی ہاسپٹل راولپنڈی کا آغاز دوکمروں کی عمارت سے ہوا اور آج یہ تناور درخت بن چکا ہے اور پاکستان بھرمیں ایسے ہی جدیدسہولیات سے مزین مزید 56ہسپتال مریضوں کی خدمت کررہے ہیں،جس مریض کے پا س رقم نہیں ہوتی بغیرکسی طویل پراسس اس کاعلاج اسی پروٹوکول کے تحت ہوتا ہے جیسے دیگرمریضوں کاعلاج ہورہاہوتا ہے۔ غزہ کیلئے آئندہ 15ماہ کیلئے ریلیف،بحالی وتعمیرنوکی پلاننگ پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاکہ الخدمت نے’’ری بلڈ غزہ مہم‘‘ کا آغاز کردیا ہے جس میں غزہ کے بے گھر شہریو ں کیلئے فلیٹس پرمشتمل رہائشی ٹاور اور میڈیکل سہولیات کیلئے ہسپتال کی تعمیر،5سکولز اور25مساجدکی تعمیرنووبحالی،3ہزار اورفن بچوں کی مستقل کفالت، اہل غزہ کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹرفلٹریشن پلانٹس سمیت 100سے زائد پانی کے منصوبے پلاننگ کا حصہ ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہادتوں کے علاوہ غزہ ملبے کا ڈھیربن چکا ہے،گھروں،ہسپتالوں،تعلیمی اداروں،مساجد،گرجاگھروں سمیت تمام عمارتیں تباہ ہوئی ہیں لاکھوں اہل غزہ اس وقت بے سروسامانی کے عالم میں بغیرسہولیات کھلے آسمان کے نیچے موجود ہیں فوری طور پر کنسٹریکشن کا آغاز نہیں ہوگا۔