سکھر (نمائندہ جسارت) صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کی جانب سے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں برانڈ ایمبیسڈر پروگرام کے تحت ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، یونیورسٹی کے آڈیٹوریم ہال میں منعقدہ ورکشاپ میں طلباء و طالبات کو صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ اور اس کے برانڈ ایمبیسڈر پروگرام کے متعلق آگاہی دی گئی۔ ایڈوائزر صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ ریحانہ جی علی، رجسٹرار صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ مسعود عشرت اور پرو وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی پروفیسر میر محمد شاہ نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔ ایڈوائزر صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ ریحانہ جی علی نے کہا کہ برانڈ ایمبیسڈر پروگرام کا مقصد مختلف یونیورسٹیوں سے فی یونیورسٹی 10 طلباء و طالبات کو صوبائی محتسب اعلیٰ کے ایمبیسڈر کے طور پر منتخب کرنا ہے، منتخب شدہ طلباء صوبائی اداروں اور معاشرے میں صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کے ایمبیسڈر کے طور پر آگاہی کے ساتھ انصاف اور شفافیت کے کردار پر مبنی پیغام کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برانڈ ایمبیسڈر پروگرام کے تحت اب تک سندھ کی مختلف یونیورسٹیوں میں ایسے آگاہی ورکشاپس منعقد کیے جا چکے ہیں۔ ریحانہ جی علی نے بتایا کہ کراچی کی ہمدرد یونیورسٹی، سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی اور سلیم حبیب یونیورسٹی کے بعد برانڈ ایمبیسڈر پروگرام کے تحت سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں ورکشاپ منعقد کیا گیا ہے۔ ایڈوائزر محتسب اعلیٰ سندھ ریحانہ جی علی نے کہا کہ طلباء کو صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کے ایمبیسڈر کے سرٹیفکیٹ دیے جائیں گے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار پراونشل اومبڈسمین سندھ مسعود عشرت نے بتایا کہ پراونشل محتسب اعلیٰ سندھ کے پہلے دفتر کا قیام 1991ء میں عمل میں آیا جبکہ اب تک ضلعی سطح پر 19 دفاتر قائم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محتسب اعلیٰ سندھ کا دفتر معاشرے کے پسماندہ طبقے، بنیادی حقوق سے محروم افراد، نادار بچوں، خواتین، پنشنرز، اور معذور افراد کے مسائل کے علاوہ شہریوں کے سول مسائل کے حل میں مدد فراہم کرتا ہے۔ رجسٹرار محتسب اعلیٰ سندھ مسعود عشرت نے کہا کہ صوبائی محکموں میں بدانتظامی، طاقت کے غلط استعمال یا ذمہ داران کے تاخیری حربوں کے خلاف شکایات درج کرائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی صوبائی محکموں کے خلاف شکایات ہوں تو وہ سادہ کاغذ پر بغیر کسی خرچ کے ضلعی دفتر کو درخواست لکھ کر بھیج سکتے ہیں، درخواست ہاتھوں ہاتھ، بذریعہ ڈاک یا ای میل کے ذریعے بھیجی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ , ہائی کورٹ کی طرح ازخود نوٹس لینے کا اختیار بھی استعمال کر سکتا ہے۔ عشرت مسعود نے کہا کہ موصول شکایت پر متعلقہ محکمے سے جواب طلب کرتا ہے، بروقت جواب نہ ملنے کی صورت میں ریمائنڈر جاری کیا جاتا ہے، جبکہ اگر ریمائنڈر کے باوجود جواب نہ دیا جائے تو محکمہ پولیس کے ذریعے سمن جاری کر سکتا ہے اور قابل ضمانت و ناقابل ضمانت وارنٹس جاری کر کے گرفتاری کے اختیارات بھی استعمال کر سکتا ہے۔ رجسٹرار عشرت مسعود نے بتایا کہ سال 2024ء میں 9,151 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 4,602 شکایات کے فیصلے جاری کیے گئے۔ رجسٹرار محتسب اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ادارے کے کام اور اختیارات سے متعلق عوامی آگاہی مہم ویب سائٹ، ریڈیو، موبائل پیغام رسانی، ورکشاپس، اور آؤٹ ریچ پروگرامز کے ذریعے جاری ہے۔ آخر میں سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے طلباء و طالبات نے صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کے کام کے طریقہ کار اور حاصل اختیارات سے متعلق سوالات بھی کیے۔