اسلام آباد (صباح نیوز/اے پی پی) وزیرِاعظم شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو ہنگامہ مچ گیا۔ اپوزیشن اور حکومت نمائندگان کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی، جس سے کارروائی کرنا محال ہوگیا۔ اپوزیشن نے ایوان کو مچھلی بازار بنادیا ‘وزیراعظم تقریر کیے بغیر واپس روانہ ہوگئے جبکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہگوادرائر پورٹ کے خلاف محاذ آرائی کرنے والے ملک دشمن ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ اپوزیشن ارکان نے وزیر اعظم کے ایوان میں پہنچتے ہی نہ صرف احتجاج کیا بلکہ نعرے بازی بھی کی جس کے جواب میں حکومتی ارکان نے شیر آیا شیر آیا کے نعرے لگائے۔ وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن کی طرف سے اوو اوو کی آوازیں لگائی گئیں۔ پی ٹی آئی اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خود بھی نعرے لگاتے رہے۔ دوسری جانب حکومتی اراکین نے وزیراعظم کی نشست کے گرد گھیرا ڈال لیا اور جوابی نعرے لگانے شروع کردیے لیکن اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کانوں پر ہیڈفون لگا کر جاری رکھی۔ ایوان میں پیپلز پارٹی اراکین اپنی نشستوں پر بیٹھے تمام صورتحال سے لاتعلق نظر آئے جبکہ اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان غزہ کی تعمیر نو کے مرحلے میں اپنا ہرممکن کردار ادا کرے گا۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے گوادر ائرپورٹ کے باضابطہ آپریشنل ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ چین کی 230 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل ہوا ، گوادر ائرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ائر پورٹ شمار ہوتا ہے‘ اگر یہ کمرشل بنیادوں پر آپریٹ ہوتا ہے تو بلوچستان اور پاکستان کی معیشت کے لیے بے حد اہم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ پاکستان دشمنی پر اترے ہوئے اور قتل وغارت کا بازار گرم کیے ہوئے ہیں انہیں یہ بات جان لینی چاہیے کہ اس قتل وغارت سے نہ صرف بلوچستان کے عوام کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ بھی صریحاً دشمنی ہے، چین جیسا دوست جس نے اپنے وسائل سے پاکستان کو یہ تحفہ دیا ہے، کی قدر کرنی چاہیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے ایف بی آر افسران کو انعامات دینے کی اسکیم کے لیے 30 ارب روپے کے پیکیج کی منظوری دی ہے، اس رقم سے ایف بی آر افسران کو نقد انعامات دیے جائیں گے، نقد انعامات صرف انکم ٹیکس اور کسٹمز کے 1800کیڈر افسران کو دیے جائیں گے۔ وزیراعظم نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی تعمیر نو کے عمل کو تیز کرنے اور اس عمل کی موثر نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی جبکہ توشہ خانہ کے نظام میں مزید شفافیت لانے کے لیے توشہ خانہ ایکٹ2024ء پر نظر ثانی کے لیے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی۔