کراچی چیمبر کا برآمدات دوست پالیساں وضع کرنے کا مطالبہ

66

کراچی(کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) اور پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے) نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اگلے5 سالوں کے لیے کاروبار دوست اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (ایس ٹی پی ایف) اور ٹیکسٹائل اینڈ اپیرل پالیسی تیار کرے جس میں ایسے قابل عمل اور حقیقت پسندانہ اقدامات شامل ہوں جن پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد کیا جا سکے جیسا کہ 2020-25 کی مدت کے لیے اعلان کردہ متعدد اقدامات ادھورے رہ گئے ہیں۔پی ایچ ایم اے وفد کے کراچی چیمبر کے دورے کے دوران صدر کے سی سی آئی محمد جاوید بلوانی اور مرکزی چیئرمین پی ایچ ایم اے محمد بابرخان نے اس بات پر زور دیا کہ اس سال ختم ہونے والی دونوںاہم پالیسیوں کو بہتر بنایا جائے۔ان پالیسیوں میں موجود ابہام کو ختم کرنا ضروری ہے جس کی وجہ سے پچھلے 5 سالوں میں متعدد مسائل حل نہیں ہوپائے۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ جامع اور مؤثر فریم ورک کو یقینی بنانے کے لیے ان پالیسیوں کو کلیدی اسٹیک ہولڈرز بشمول کے سی سی آئی، پی ایچ ایم اے اور مختلف برآمدی ایسوسی ایشنز کے ساتھ قریبی مشاورت کے ذریعے حتمی شکل دی جائیں تاکہ ایک جامع اور مؤثر فریم ورک تیار کیا جا سکے۔اس موقع پر زونل چیئرمین (ساؤتھ) پی ایچ ایم اے فیصل ارشد شیخ، سینئر نائب صدر کے سی سی آئی ضیاء العارفین، نائب صدرفیصل خلیل احمد، سابق چیئرمین پی ایچ ایم اے عبدالجبار غازیانی، زونل وائس چیئرمین (ساؤتھ) پی ایچ ایم اے بشیر غفار، سلمان اسحاق اور کے سی سی آئی منیجنگ کمیٹی کے اراکین کے علاوہ دیگر پی ایچ ایم اے کے نمائندے بھی اجلاس میں موجود تھے۔پی ایچ ایم اے کے مرکزی چیئرمین بابر خان نے کہا کہ یورپی یونین کے جی ایس پی پلس نے پاکستان کو متعدد مصنوعات کی کیٹیگریز میں بنگلہ دیش جیسے ممالک کے ساتھ مقابلہ کرنے کے قابل بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس اسٹیٹس نے یورپی یونین سے پاکستان تک کاروبار کی مسلسل روانی کو یقینی بنایا ہے جس سے ملک کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔جی ایس پی پلس اسٹیس ملنے کے بعد سے پاکستان کی50 فیصد سے زائد برآمدات یورپی یونین کے لیے ہیں۔