سکھر(نمائندہ جسارت) سندھ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال 16 سال سے برسر اقتدار پیپلزپارٹی حکومت کی ناکامی ہے، اربوں روپے امن و امان اور ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے نام پر خرچ کرنے کے باوجود عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ جماعت اسلامی کی سکھر میں بدامنی و ڈاکوراج کے خلاف ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کے فیصلے کے مطابق 28جنوری کو سندھ بھر میں امن و امان کی ناکامی پر ایس ایس پی آفسز کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے۔یہ بات جماعت اسلامی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا نے سکھر پریس کے دورے کے موقع پر بات چیت کے دوران کہی۔ انہوں نے نومنتخب صدر پریس کلب آصف ظہیرخان لودھی ، جنرل سیکریٹری امداد بوزدار ودیگر عہدیداران کو مبارکباد اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ باب الاسلام اور پیار محبت و امن کی سرزمین ہے۔ عوام کے اصل اشوز سے توجہ ہٹانے اور کچے و پکے کی زمین پر قبضے سمیت پیپلزپارٹی کے اقتدار کو طول دینے کے لیے ڈاکو راج اور بدامنی کا بازار گرم کیا گیا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ چاروں طرف سیکیورٹی اداروں کے قلعے اور اربوں رپے خرچ کرنے کے باوجود لاکھو کی کی آبادی کو 50 ڈاکو یرغمال بناکر رکھیں۔ یہ ڈاکو کسی وڈیرے پولیس اور وزیر کے بیٹے کو کیوں نہیں اغوا کرتے؟ انہوں زور دیا کہ ریاست ماں کا درجہ رکھتی ہے اپنے بچوں شہریوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی ائینی و اخلاقی ذمے داری ہے۔