سودی نظام کی وجہ سے ملک سے برکت اُٹھ گئی، علامہ عتیق الرحمن

49

ٹنڈو جام (نمائندہ جسارت) جمعیت اہل حدیث پاکستان کے رہنما علامہ عتیق الرحمن نے کہا ہے کہ جب تک مسلمان قرآن و سنت کے راستے پر نہیں چلیں گے، مسائل سے نہیں نکل سکیں گے، سودی نظام کی وجہ سے ملک سے برکت اُٹھ گئی ہے، سپریم کورٹ ہر کیس سن رہی ہے، سود کے کیس پر گونگی بہری بنی ہوئی ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعیت کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کی اُمتیں ایک ایک بری پر عذاب کا شکار ہوئیں لیکن پچھلی اُمتوں میں جتنی برائیاں تھیں، آج وہ سب ہم میں موجود ہیں، اسی وجہ سے اللہ نے ہمیں مسائل سے دوچار کیا ہوا ہے کہ ہم ہوش میں آکر اپنی اصلاح کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس ہر کیس سننے کی فرصت ہے لیکن 33 سال سے سود کے کیس کو التوا میں ڈالا ہوا ہے اور اس پر گونگی بہری بنی ہوئی ہے۔ جس جس نے طاقت ہونے کے باوجود اس پر خاموشی اختیاری کی وہ اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکیں گے۔ سودی نظام اللہ سے جنگ کرنے کے مترادف ہے، آج پورے ملک سے اسی وجہ سے برکت اُٹھ گئی ہے کہ ہم نے سودی نظام کو اپنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسائل سے نجات چاہتے ہیں تو پھر ہمیں قرآن و سنت کے نظام پر چلنا ہو گا اور اسے ملک میں نافذ کرنا ہو گا۔