سوڈانی فوج نے بھی امریکی پابندیوں کی مذمت کردی

88
سوڈانی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح برہان کی پورٹ سوڈان آمد پر شہری استقبال کررہے ہیں

خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈان نے فوجی سربراہ عبدالفتاح البرہان کے خلاف اعلان کردہ امریکی پابندیوں کو غیر اخلاقی قرار دے کر مسترد کردیا۔ بیان میں فوج نے کہا کہ فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان 21 ماہ کی جنگ کے بعد یہ پابندیاں صرف الجھن اور انصاف کے کمزور احساس کا اظہار کرتی ہیں۔ جنرل برہان نسل کشی کی سازش کے خلاف سوڈانی عوام کا دفاع کر رہے تھے۔ اس سے قبل جمعرات کے روز امریکی محکمہ خزانہ نے جنرل برہان کے خلاف پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے فوج پر اسکولوں، بازاروں اور اسپتالوں پر حملے کرنے اور خوراک کی کمی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیاتھا۔ وزی خارجہ بلنکن نے کہاکہ یہ پابندیاں واضح کرتی ہیں کہ فریقین میں سے کوئی بھی مستقبل کے پرامن سوڈان پر حکومت کرنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔یہ پیش رفت امریکا کی جانب سے آر ایس ایف کمانڈر محمد حمدان دقلو پر پابندیاں عائد کرنے کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی ہے جس میں اس کے گروپ پر نسل کشی کا الزام لگایا گیا تھا۔ سوڈانی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ امریکا کے غلط فیصلے کو غیر جانبداری کا دعویٰ کرتے ہوئے درست قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ نسل کشی کرنے والوں کی حمایت کے مترادف ہے۔ واضح رہے کہ اپریل 2023ء سے فوج اور آر ایس ایف کے درمیان جنگ میں ہزار وں افراد ہلاک ہو چکے ہیں،جب کہ ایک کروڑ 20لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی اور لاکھوں قحط کا شکار ہو گئے۔ فریقین پر شہریوں کو نشانہ بنانے ، رہائشی علاقوں پر گولا باری کرنے اور نسل کشی کے الزامات ہیں۔