کوئٹہ(نمائندہ جسارت)زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان نے سولر منصوبے میں تاخیری حربوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سولر منصوبہ زمینداروں کیلیے سہولت کی بجائے تباہی کا سامان کررہا ہے، بجلی کی مکمل وولٹیج کے ساتھ فراہمی اور مختصر مدت میں رقوم کی منتقلی کے وعدے پورے نہ ہوسکے، بدقسمتی سے کیسکو کی نااہلی کا نزلہ زمینداروں پر گرایا جا رہا ہے، گندم کی بوائی کا سیزن چلا گیا 16 ماہ میں دو ماہ بمشکل مکمل بجلی ملی ہے زمینداروں کو اربوں روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جمعرات کو بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی کی زیر صدارت مرکزی دفتر میں منعقد ہوا اجلاس میں جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سولر منصوبہ کے رقم میں تاخیر کے علاہ سامان کی کیسکو کو واپسی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ وفاق و صوبائی حکومتوں کے ساتھ مذاکرات کے دوران یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ سولر منصوبے کی تکمیل تک تمام زرعی فیڈرز کو مکمل وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کی جائے گی اس کے علاہ مختصر مدت میں سولر منصوبہ کی رقوم زمینداروں کو دی جائے گی لیکن افسوس ان دونوں وعدوں پر عمل درآمد نہ ہوسکا اس وقت زمینداروں کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے نہ تو ہمارے پاس بجلی ہے نہ ہی سولر کے رقوم دئیے جا رہے ہیں، بدقسمتی سے کیسکو کی نااہلی کا نزلہ زمینداروں پر گرایا جا رہا ہے کیسکو کی ڈس کنکشن میں سستی کا ملبہ بھی زمینداروں پر گرایا جا رہا ہے جہاں ڈس کنکشن کی گئی ہے وہاں بجلی کے لوڈ کی ذمہ داری کیسکو کی بجائے زمینداروں پر ڈالا کا رہا ہے اور جس سستی کے ساتھ کیسکو کام کررہی ہیں اس طرح تو بلوچستان میں زراعت زندہ زمین بوس ہوکر ختم ہو جائے گی وزیر اعلی بلوچستان اور چیف سیکرٹری کی کاوشیں نظر انداز نہیں کررہے لیکن کیسکو کی نااہلی کا سارا ملبہ زمینداروں پر ڈال کر زمینداری کو ختم کرنا نیک شگون نہیں ہے۔ چیف سیکرٹری کیسکو کی دروغ گوئی پر یقین کرنے کی بجائے حقیقت معلوم کرے تاکہ زمیندار یو تباہی کا شکار نہ ہوں۔ اگر ڈس کنکشن کے باوجود لوڈ کم نہیں ہوا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ کیسکو والوں کی تمام انگلیاں گھی میں ہے انہوں نے کہا کہ زمیندار مجبور درخت کاٹ رہے ہیں گندم بوائی کا سیزن بھی چلا گیا ہے حالات مزید زمینداروں کے حق میں نہیں ہے جس کی وجہ سے مجبورا زمیندار احتجاج پر مجبور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زمیندار ایکشن کمیٹی کے تمام مرکزی و صوبائی عہدیداران بغیر معاوضے کے زمینداروں کی خدمت کررہے ہیں تین دہائیوں سے عوام کے سامنے ہماری جدوجہد بالکل واضح ہے۔