برازیلیا (انٹرنیشنل ڈیسک) ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ دریاؤں، جھیلوں اور میٹھے پانی کے دیگر ذرائع میں رہنے والے تقریباً ایک چوتھائی جانوروں کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے۔مطالعے کی شریک مصنف اور برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی میں ماہر حیاتیات پیٹریشیا چارویٹ نے کہا کہ ایمازون جیسے بڑے دریا طاقتور دکھائی دیتے ہیں لیکن اس میں میٹھے پانی کی انواع کی حالت نازک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹھے پانی کے ذرائع جن میں ندیاں، جھیلیں، تالاب، دریا اور ویٹ لینڈز شامل ہیں، دنیا کی سطح کے ایک فیصد سے بھی کم حصے پر محیط ہیں ، لیکن یہ دنیا کے 10 فیصد جانوروں کی انواع کو سہارا دیتے ہیں۔ محققین نے مچھلیوں، کیکڑوں اور دیگر جانوروں کی تقریباً 23ہزار 500 انواع کا جائزہ لیا جن کا انحصار صرف میٹھے پانی کے ماحولیاتی نظام پر ہے۔ انہوں نے پایا کہ آلودگی، ڈیموں، پانی کے اخراج، زراعت، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر مداخلتوں سے پیدا ہونے والے خطرات کی وجہ سے 24 فیصد جانور معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں ۔