جماعت اسلامی حکومت کو معاہد ہ راولپنڈی سے بھاگنے نہیں دیگی

10

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے پریس کلب میں پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت کو معاہد ہ راولپنڈی سے بھاگنے نہیں دیگی۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی جنگ ہر فورم پر لڑرہی ہے۔ حکومت کے مطابق 6آئی پی پیز سے معاہدے ختم اور14سے حکومت کی بات چیت مکمل ہوگئی لیکن حکومتی بدنیتی سے ابھی عوام ریلیف سے محروم ہے۔ جماعت اسلامی لاہور نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف نہ دینے کیخلاف 17 جنوری کو مال روڈ پرجمعتہ المبارک کو بعدنماز جمعہ، مسجد شہدا، مال روڈ پر عظیم الشان احتجاج کیا جائے گا۔احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں اہلیان لاہور کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔ احتجاج کوتاریخی بنانے کیلئے عوام کو ڈور ٹوڈور منظم کریں گے۔ ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدے ختم ہونے کے بعد سالانہ اربوں کی بچت سے عوام ریلیف دیا جائے۔ حکومت نجی پاور پلانٹس کو ’بجلی دو پیسے دو‘ کی پالیسی کے مطابق نئے معاہدے کرے۔ عوام مفاد پرست سیاستدانوں کو پہچان چکی ہے جنہوں نے مسلسل عوام کے حقو ق پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بجلی کے بلوں سے سلیب سسٹم ختم کیا جائے۔ کسی بھی سرکاری ادارے یا کسی بھی سرکاری شخصیت کو مفت بجلی نہ ملے۔ بجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسز میں کمی کی جائے اور بجلی اصل قیمت وصول کی جائے۔عوام کو بلا سود،آسان شرائط پر سولر پینلز اور تکنیکی مدد فراہم کی جائیں۔بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے فوری عملی اقدامات کیے جائیں، جمع خرچ سے کام نہیں چلے گا۔ فی یونٹ 20 روپے نہیں کم ازکم40روپے فی یونٹ عوام کو ریلیف دیا جائے۔ بجلی کے بلوں میں 200،300 اور500 سے زائد یونٹس استعمال کے فارمولے کو بھی بند کیا جائے۔ جو شہری جتنی بجلی استعمال کرے اس کی قیمت وصول کی جائے۔ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے حکومتی وزیر کو بجلی چوری پر عبرت کا نشان بنایاجائے۔ بجلی چوری اور اووربلنگ کی روک تھام کیلئے گراس روٹ لیول پرعملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ بجلی کے بلوں میں ریلیف عوام کا حق ہے جس کے حصول کیلئے احتجاج کریں گے ۔پریس کانفرنس میں سیکرٹری جماعت اسلامی لاہور اظہر بلال،،نائب امراء لاہور خالد احمد بٹ، وقاص احمد بٹ، چوہدری محمد شوکت، عبدالعزیز عابدسمیت دیگر ذمہ داران موجود تھے۔