کسی جماعت کیساتھ پی ٹی آئی جیسا سلوک ہوتا تو آج نظر بھی نہ آتی، شبلی فراز

141
Our mandate was stolen

اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کسی سیاسی  جماعت کے ساتھ پی ٹی آئی جیسا سلوک ہوتا تو وہ آج نظر بھی نہ آ رہی ہوتی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے ملک کی سیاسی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے سیاسی قیدی کبھی نہیں تھے جتنے آج موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین کر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ آج 14 جنوری ملکی پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ تحریک انصاف کے ساتھ ہونے والے مظالم کسی اور جماعت کے ساتھ ہوتے تو وہ نظر تک نہ آتی۔

القادر یونیورسٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اس ادارے کا مقصد سیرت النبی ﷺ کی تعلیم دینا ہے لیکن اس کے بانی پر بے بنیاد مقدمے بنائے گئے۔ 190 ملین پاؤنڈ کی رقم قومی خزانے میں واپس لانے کے باوجود اسے کیس میں الجھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کی فنڈریزنگ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں اور سیاسی انتقام کی نئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔

شبلی فراز نے پنجاب حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر اعجاز چودھری کو ایوان میں نہ لانا ایوان بالا کی بے توقیری ہے۔ ہم اس پر احتجاج کریں گے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے دیگر سینیٹرز نے بھی سینیٹ میں شدید احتجاج کیا اور اعجاز چودھری کی تصاویر اٹھا کر چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے نعرے بازی کی۔