نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی نے آئی ایم ایف کی ایماء پر حکومت کی جانب سے صنعتی اداروں کو نجکاری کی بھینٹ چڑھائے جانے اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد اسامیاں ختم کیے جانے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی عیاشیاں ختم کرنے اور سادگی اپنانے کے بجائے عام لوگوں کو تنگ کررہی ہے اور محنت کشوں کی پنشن اور مراعات ختم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی وزارتوںکے اسی اداروںکی تعداد آدھی کردی گئی ہے اور ڈیڑھ لاکھ اسامیاںختم کردی گئی ہیںجس سے نوجوانوں پر روزگار کے دروازے بند ہوجائیں گے اور وہ مجبوراً بیرون ممالک جانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی چاکری کے بجائے وزراء کی فوج ظفر موج کو کم کرے۔ نئی نئی قیمتی لگژری گاڑیوں کی خریداری بند کی جائے۔ ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹی، پنشن اور گریجوٹی کے خاتمے کا منصوبہ بند کیا جائے۔ ریلوے سمیت قومی اداروں کی مزدور دشمن نجکاری کی پالیسی ترک کی جائے ورنہ نیشنل لیبر فیڈریشن پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرے گی اور ہم پاکستان کے محنت کشوں کے ساتھ ظلم وزیادتی برداشت نہیں کریں گے۔